مقبوضہ فلسطین

فلسطینی شہروں میں ’’ النکسہ ‘‘ کے موقعے پر اسرائیل مخالف مظاہرے

شیعت نیوز : فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے کئی شہروں میں’’ النکسہ ‘‘ کے53 سال پورے ہونے پر مظاہرے کیے گئے۔

رپورٹ کے مطابق چھ جون 1967ء کی جنگ اور فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی ریاست کے قبضے کی یاد میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔

خیال رہےکہ فلسطینی سنہ 1967ء کی جنگ میں اسرائیلی ریاست کے غاصبانہ قبضے کو ’’ النکسہ ‘‘ کا نام دیا جاتا ہے۔

غرب اردن کے مختلف شہروں میں ہونے والے مظاہروں کے دوران مظاہرین نے آزادی کے حق اور قابض صیہونی ریاست کے خلاف نعرے لگائے۔

یہ بھی پڑھیں : مزار حضرت عمر بن عبدالعزیز ؒکس نے گرایا شامی وزیر نے پاکستانی وزیر کو بتا دیا

عینی شاہدین نے بتایا کہ قابض فوج نے مظاہرین کو مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پر لاٹھی چارج کیا، ان کے خلاف آنسوگیس کی شیلنگ اور براہ راست فائرنگ کی جس کے نتیجے میں درجنوں فلسطینی زخمی ہوگئے۔

’’النکسہ ‘‘ کے خلاف غرب اردن کے شہروعں بعلین، نعلین، کفرقدوم، طولکرم میں جبارہ چوکی،حارس، قوسین، نابلس، وادی اردن اور الخلیل شہر میں  ہزاروں فلسطینیوں نے مظاہروں میں حصہ لیا اور غرب اردن پر اسرائیلی ریاست کے غاصبانہ قبضے کے خلاف نعرے لگائے۔

دوسری جانب مغربی کنارے کے بڑے حصے کے اسرائیلی کے ساتھ الحاق کے منصوبے کے خلاف جمعہ کے روز طوباس میں ہونے والے ایک مظاہرے میں حصہ لینے کے دوران فلسطینی نوجوان سر میں ربڑ کے خول میں لپٹی دھاتی گولی لگنے سے زخمی ہو گیا۔

مقامی ذرائع نے کہا کہ قابض اسرائیلی فوجیوں نے وادی اردن میں طوباس کے جنوب مشرق میں وادی عطوف میں مظاہرین پر ربڑ کے خول میں لپٹی دھاتی گولیاں اور آنسو گیس کے گولے پھینکے۔

ذرائع نے کہا کہ مظاہرے میں شریک افراد نے ضبط کی جانے کی دھمکی والی زمین پر نماز جمعہ ادا کی اور پھر الحاق کے منصوبے کے خلاف ایک پر امن مظاہرے کی صورت میں چل پڑے جب ان کی جھڑپ قابض صیہونی فوجیوں کے ساتھ ہوئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ قابض صیہونی فوجیوں نے دس ایکڑ زرعی زمین پر اشک آور گیس کے گولوں سے آگ لگا دی۔مظاہرین نے فلسطینی جھنڈے اُٹھا رکھے تھے اور وہ الحاق مخالف نعرے لگا رہے تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button