دنیا

صیہونی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جائے۔ ناوابستہ تحریک

شیعت نیوز: ناوابستہ تحریک کے رکن ملکوں نے فلسطین کے مغربی کنارے کےعلاقوں کو مقبوضہ علاقوں میں شامل کرنے پر مبنی صیہونی حکومت کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے، اس سلسلے میں سلامتی کونسل کے فوری اجلاس کا مطالبہ کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق ناوابستہ تحریک کے رکن ملکوں نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں انہوں نے صیہونی حکومت کے ذریعے مزید فلسطینی علاقوں کو ہتھیائے جانے کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صیہونیوں کا یہ اقدام عالمی قوانین من جملہ اقوام متحدہ کے منشور، جینیوا کے چوتھے کنونشن اور سلامتی کونسل اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی متعدد قراردادوں کے خلاف ہے۔

ناوابستہ تحریک کے جاری اس بیان میں عالمی برادری سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ غاصب صیہونی ٹولے کے غیر قانونی اقدامات کے خلاف سنجیدہ قدم اٹھائیں اور اسے اپنے ناجائز اقدامات کے تعلق سے جوابدہی پر مجبور کریں۔ ساتھ ہی ناوابستہ تحریک کے رکن ملکوں نے صیہونی بستیوں کے ساتھ تجارتی لین دین اور صیہونی مصنوعات کی درآمدات پر فوری پابندی لگائےجانے کا مطالبہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں : اسلام ظلم کے خلاف ہے اور مظلوم کا حامی ہے، حمایت مظلومین کانفرنس

واضح رہے کہ غاصب صیہونی ٹولے نے یہ اعلان کیا ہے کہ وہ جولائی کے مہینے میں فلسطین کے مغربی کنارے کے بعض علاقوں کو اپنے مقبوضہ علاقوں میں شامل کرنے کا عمل شروع کر دے گا۔

دوسری جانب یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ نے اسرائیل سے کہا ہے کہ وہ غرب اردن کو مقبوضہ علاقوں میں ضم کرنے سے اجتناب کرے۔

فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بورل نے کہا کہ اسرائیل کو چاہئیے کہ وہ یورپی یونین سے وعدہ کرے کہ وہ غرب اردن کو مقبوضہ علاقوں میں ضم کرنے کا یکطرفہ طور پر فیصلہ نہیں کرے گا اس لئے کہ اسرائیل کا یہ اقدام عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ نے چند روز قبل بھی کہا تھا کہ یورپی یونین اسرائیل کو اس کے منصوبے سے منحرف کرنے کیلئے کوئی بھی اقدام کر سکتا ہے۔

فلسطینی گروہوں، دنیا کے ممالک اور عالمی اداروں نے گزشتہ ہفتوں کے دوران غرب اردن کو مقبوضہ علاقوں میں ضم کرنے کے اسرائیلی منصوبے کی بڑے پیمانے پر مخالفت کی ہے۔

واضح رہے کہ غاصب اسرائیل نے کہا ہے کہ وہ اپنے اس منصوبے کو یکم جولائی 2020 میں عملی جامہ پہناتے ہوئے فلسطین کے مغربی کنارے کے بعض علاقوں کو اپنے زیر قبضہ علاقوں میں شامل کرنے کا عمل شروع کر دے گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button