دنیا

کابل: شیعہ اکثریتی علاقے میں واقع اسپتال پر مسلح دہشت گرد کا حملہ،5 افراد شہید

شیعت نیوز: افغان ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلح دہشت گرد نے کابل کے شیعہ اکثریتی علاقے میں واقع ایک اسپتال میں داخل ہوکر اندھا دھند فائرنگ کی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپتال سے فائرنگ اور دھماکوں کی آوازیں سنائی دے رہی تھی۔

افغان ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپتال کے مین گیٹ پر مامور سیکیورٹی اہلکاروں پر خودکش حملے کے بعد مسلح دہشت گرد اسپتال میں داخل ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں : جلوس یوم علیؑ کے خلاف نفرت انگیز مہم چلانے والا آفتاب نذیر تاحال قانون کی گرفت سے آزاد

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ اب تک دو زودار دھماکوں کی آوازیں سنائی دی گئی تھی اور فائرنگ کا سلسلہ بدستور جاری تھا۔

افغان سیکیورٹی اہلکار دہشت گردوں سے مقابلہ کرنے کی کوشش کررہے تھے۔

حملہ آوروں کی فائرنگ سے سکیورٹی اہلکار سمیت 5 سے زائد افراد شہید اور 4 زخمی ہوگئے۔ شہید ہونے والوں میں 3 خواتین اور ایک بچہ بھی شامل ہے۔ حملہ آوروں فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں : عزاداری ہمارا قانونی و آئینی حق ہے جس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو سکتا، علامہ راجہ ناصرعباس

دوسری طرف افغانستان کے صوبہ ننگر ہار میں دل کے دورے کے سبب ہلاک ہونے والے پولیس کمانڈر شیخ اکرم کی نماز جنازہ کے دوران خود کش حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں 20 سے زائد افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہوگئےہیں۔ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ کنڑ کا ضلعی اسپتال میتوں اور زخمیوں سے بھر گیا ہے۔

دوسری طرف افغان انٹیلیجنس ادارے نے دعوی کیا ہے کہ اس نے داعش کے اہم کماںڈر عمر خراسانی کو اس کے 2 ساتھیوں سمیت گرفتار کرلیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button