مقبوضہ فلسطین

جنین میں فلسطینیوں کی سنگ باری سے ایک اسرائیلی فوجی ہلاک

شیعت نیوز: اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق منگل کو علی الصباح غرب اردن کے شمالی شہر جنین میں فلسطینیوں کے ساتھ تصادم میں سرمیں پتھر لگنے سے ایک اسرائیلی فوجی جہنم واصل ہوگیا۔

عبرانی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب منگل کو علی الصباح اسرائیلی کی بھاری نفری جنین کے نواحی علاقے یعبد میں داخل ہوئی اور گھر گھر تلاشی کا سلسلہ شروع کردیا۔ اس پر فلسطینی مشتعل ہوگئے اور انہوں نے صیہونی فوج پر سنگ باری کی۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں کی سنگ باری سے ہلاک ہونے والے فوجی اہلکار کی شناخت 21 سالہ عمیت بن یگال کے نام سے کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : فلسطینیوں کا سید حسن نصراللہ اور شہید قاسم سلیمانی کی تصاویر کے ساتھ مارچ

خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے آج علی الصباح غرب اردن کے شمالی شہر جنین میں مختلف مقامات پر چھاپے مارے اور گھروں میں گھس کر نہ صرف توڑپھوڑ اور لوٹ مار کی بلکہ فلسطینی روزہ داروں کو بھی زدو کوب کیا۔ تلاشی کی کارراوئی کے دوران اسرائیلی فوج نے انس ابو شملہ ،یزن کام ابو شملہ، مارسیل باسیم لطفی ابوبکر، علی محمد نظمی ابو بکر اوردیگر فلسطینیوں کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پرمنتقل کردیا۔

دوسری جانب فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہروں میں رام اللہ اتھارٹی کی جانب سے سیاسی بنیادوں پر فلسطینیوں کی پکڑ دھکڑ جاری ہے۔گذشتہ روز عباس ملیشیا نے غرب اردن سے ایک سماجی کارکن اور ایک سیاسی جماعت کے کارکن کو حراست میں لے لیا۔

رپورٹ کے مطابق عباس ملیشیا نے قلقیلیہ شہر میں عباس ملیشیا نے نمر نصار نامی ایک فلسطینی سماجی کارکن کو حراست میں لے لیا۔

نمر نصار کی گرفتاری اس کی فیس بک وال پر پوسٹ ایک تحریر کے بعد عمل میں لائی گئی جس میں اس نے فلسطینی خاتون وزیر صحت کی کورونا وائرس کے حوالے سے خاطر خواہ اقدامات میں ناکامی اور فلسطینی اسیران کےاہل خانہ کے بنک اکائونٹس بند کئے جانے پر فلسطینی اتھارٹی پر تنقید کی گئی تھی۔

ادھر عباس ملیشیا نے الخلیل شہرسے حراست میں لیے فلسطینی عالم دین الشیخ نصار جراد کو بدستور پابند سلاسل رکھا ہوا ہے۔ انہیں گذشتہ جمعہ کے روز مسجد میں جمعہ کا خطبہ دینے کی پاداش میں حراست میں لیا تھا۔

عباس ملیشیا نے الخلیل کے نواحی علاقے یطا سے تعلق رکھنے والے الشیخ یاسر مر کو بھی مسلسل تین دن سے اغواء کر رکھا ہے۔انہیں مسجد کے صحن میں نماز ادا کرنے کے بعد حراست میں لیا گیا تھا۔

فلسطینی اسیران کے لواحقین پرمشتمل کمیٹی کا کہنا ہے کہ رواں ماہ کے دوران عباس ملیشیا نے انسانی بنیادی حقوق کی 150 خلاف ورزیاں کیں۔ عباس ملیشیا نے سیاسی بنیادوں پر49 فلسطینیوں کو حراست میں لیا جب کہ 52 کو سیاسی بنیادوں پر حراستی مرکز میں طلب کرکےانہیں زدو کوب کیا گیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button