اہم ترین خبریںپاکستان

حیدرآباد میں تبلیغی جماعت کے لوگوں میں بڑی تعدادمیں کورونا کے کیسزسامنے آئے ،وزیر اعلیٰ سندھ

وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ اگر دنیا کو دیکھا جائے تو ہمارے ہاں کورونا وائرس زیادہ بڑھ رہا ہے، ہمارے ہاں 87 فیصد کیسز بڑھے ہیں۔

شیعت نیوز: وزیر اعلیٰ سندھ  سید مراد علی شاہ نے سندھ سمیت پاکستان بھر میں کورونا وائرس کے مریضوں اور ہلاکتوں کی تعداد میں مسلسل اضافے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اپنے بیان میں وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ اگر دنیا کو دیکھا جائے تو ہمارے ہاں کورونا وائرس زیادہ بڑھ رہا ہے، ہمارے ہاں 87 فیصد کیسز بڑھے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: گھوٹکی میں کورونا وائرس کا وار، تبلیغی جماعت کے دو افراد میں کوروناکی تصدیق

وزیر اعلیٰ سندھ نے کہاکہ حیدرآباد میں تبلیغی جماعت کے لوگ جب آئے تو میں بڑی تعداد میں کورونا کے مثبت کیسز سامنے آئے، انہوں نے کہاکہ سندھ بھر سے 4500افراد تبلیغی پر گئے تھے ۔ ہمیں ان سب کو آئسولیشن میں رکھناہے ، وزیر اعلیٰ نے کہاکہ آپ نے ان سب کو ایک ہی جگہ پر رکھنا ہے تاکہ یہ وائرس مزید نا پھیلے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی فوجی اڈوں پر پیٹریاٹ میزائل نظام کی تعیناتی عراقی خودمختاری کے منافی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم نے بہت ہی کم ٹیسٹ کئے ہیں، اگر ٹیسٹ کرنے کی استعداد بڑھائی جائے تو شاید بہت زیادہ کیسز ظاہر ہوں گے۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ ہمیں ٹیسٹنگ کی صلاحیت بڑھانا ہوگی اور کورونا کے پھلاؤ کو کم کرنا ہوگا۔ خیال رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کا سب سے پہلا مریض کراچی میں 26 فروری کو سامنے آیا تھا جو ایران سے پاکستان پہنچا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس کے پیش نظر حفاظتی اقدامات پر عمل کرنا ضروری ہے، علامہ ناظرتقوی

26 فروری کے بعد سے پاکستان میں متاثرہ مریضوں کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے اور اب یومیہ تقریباً 150 نئے کیسز سامنے آرہے ہیں جبکہ اوسطاً یومیہ 5 ہلاکتیں بھی ہورہی ہیں۔اس سلسلے میں سندھ حکومت نے سب سے پہلے صوبے بھر میں لاک ڈاؤن کیا اور لوگوں سے گھروں میں رہنے اور سماجی فاصلہ رکھنے کی اپیل کی گئی تاہم عوام کی جانب سے مسلسل حکومتی ہدایات کو نظر انداز کیا جارہا ہے، جس کا نتیجہ یہ نکل رہا ہے کہ نئے آنے والے تمام کیسز مقامی طور پر منتقل ہورہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد،پولیس کوچکمہ دینےوالا دیوبندی تبلیغی مولویوں سے بھرامال بردار ٹرک پکڑاگیا

حکومت نے موجودہ لاک ڈاؤن کو 14 اپریل تک بڑھادیا ہے تاہم جب تک لوگ حکومت کا ساتھ نہیں دیں گے اس وباء پر قابو نہیں پایا جاسکے گا۔ حکومت نے علماء کی مشاورت سے نماز جمعہ کے بڑے اجتماعات پر پابندی بھی عائد کر رکھی ہے، تاہم آج بھی کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں مشتعل افراد نے مسجد میں داخل ہونے سے روکنے پر پولیس اہلکاروں پر ہی حملہ کردیا، حالانکہ تمام مکاتب فکر کے علماء کہہ چکے ہیں کہ موجود صورتحال میں گھروں میں ہی نماز ادا کی جائے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button