اہم ترین خبریںپاکستان

سعودیہ،چائنا،برطانیہ سے آنے والے مسافروں کی وجہ سے 22 کروڑ پاکستانیوں کی جان خطرے میں

اطلاعات کے مطابق گذشتہ ایک ماہ میں صرف سعودیہ عرب سے 10660 مسافر پاکستان واپس پہنچے ہیں

شیعت نیوز: سعودیہ ،چائنا،برطانیہ سے آنے والے مسافروں کی وجہ سے22کروڑپاکستانیوں کی جان خطرے میں ۔ زائرین ایران وعراق کامیڈیا ٹرائل جاری ہے ۔ اطلاعات کے مطابق گذشتہ ایک ماہ میں صرف سعودیہ عرب سے 10660 مسافر جبکہ دیگر مغربی ممالک سے مجموعی طور پر 60ہزار سے زائد مسافر پاکستان واپس پہنچے ہیں۔جن کو کسی قسم کے قرنطینہ میں نہیں رکھا گیا۔

سعودیہ عرب ، دبئی ، برطانیہ سمیت دنیا بھرسے پاکستان واپس آنے والےمسافر22کروڑ پاکستانیوں کیلئے خطرہ بن گئے ہیں، بیرون ممالک سے آنے والے مسافروں کی بڑی تعداد کے کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کاخدشہ ہے،نجی ایئر لائن کی پرواز کے ذریعے گذشتہ روزجدہ سے اسلام آباد پہنچے والے 7مسافروں کو ابتدائی طبی معائنہ کےبعد پمز اسپتال منتقل کردیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف کی اربوں ڈالر امدادکی خاطر زائرین کو ذلیل وسواکیا جارہاہے،علامہ حمید امامی

تفصیلات کے مطابق نجی ایئرلائن کی پرواز سے سعودیہ عرب کے شہر جدہ سے درالحکومت اسلام آباد پہنچنے والے 7مسافروں کوایئرپورٹ پر ابتدائی طبی معائنہ میں کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کے باعث فوری طور پر پمز اسپتال منتقل کردیا گیا۔

ائیرپورٹ ذرائع کےمطابق جدہ سے آنے والےساتوں مسافروں میں تین کا تعلق راولپنڈی، دو کا ایبٹ آباد، ایک کا اٹک اور ایک کا میانوالی سے ہے۔ واضح رہے کہ ایران کے علاوہ کسی ملک سے واپس آنے مسافروں کی اسکریننگ یا ٹیسٹ کا کوئی موثرانتظام نہیں۔ایران سے واپس آنے والے زائرین کو حکومت نے 18دن تفتان بارڈر اور اس کے بعد مزید سکھر اور ڈیرہ غازی خان کے قید خانے نما قرنطینہ سینٹرز میں مقید رکھا ہواہے ۔

یہ بھی پڑھیں: حکومتی غفلت اور نا اہلی کے سبب تفتان بارڈر پر درجنوں زائرین کورونا وائرس میں مبتلا ، اہم رپورٹ

ایران کے علاوہ کسی دوسرے ملک سے آنےوالے کسی مسافر کی اتنی سخت اندازمیں سکریننگ یا ٹیسٹ نہیں کیئے جارہے اور ایئرپورٹ میں اترنے والے مسافروں کو ہار پھول پہناکر ان کے گھروں کو روانہ کیا جارہاہے جہاں وہ آزادانہ گھوم پھر رہے ہیں اور کوروناوائرس پورے ملک میں پھیلانے کاکام بھی بخوبی انجام دے رہے ہیں  جس سے 22کروڑ پاکستانیوں کی جان کو سنگین خطرات لاحق ہوچکے ہیں۔

ہمارے ریاستی اداروں کی اس جانب عدم توجہ ظاہر کرتی ہے کہ فقط زائرین کو کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا موجب قرار دیکر کوئی خفیہ مقاصدحاصل کرنا مقصودہے ، تبھی سارا زور فقط زائرین اور ملت جعفریہ کو کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا ذمہ دار قرار دینے پر لگایا جارہاہے جبکہ یہ بات زہن نشین رہے کہ اب تک ایران سے واپس آنے والا کو ئی ایک بھی زائر تاحال اپنے گھر کو نہیں پہنچا بلکہ حکومتی تحویل میں قرنطینہ مراکز میں قید ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button