دنیا

ادلب میں جنگ بندی کی صورتحال پر مطمئن ہیں۔ روس اور ترکی

شیعت نیوز: روس اور ترکی کے صدور نے شام کے صوبے ادلب کی صورتحال کے بارے میں ٹیلی فون پر گفتگو کی ہے۔

روسی صدر کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق ولادیمیر پوتین اور رجب طیب اردوغان کے درمیان ہونے والی گفتگو میں ادلب میں جنگ بندی کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں : شام کے صوبے ادلب میں کشیدگی کم ہوئی ہے۔ اسٹفین دوجاریک

بیان میں کہا گیا ہے کہ پوتین اور رجب طیب اردوغان نے ادلب کے کم کشیدہ قرار دئے گئے علاقے میں بحران کی شدت میں کمی پر بھی اطمینان کا اظہار کیا۔

بیان کے مطابق روس اور ترکی کے صدور نے پانچ مارچ کو ہونے والے دوطرفہ سمجھوتے پر عملدرآمد کے بارے میں بھی ایک دوسرے سے بات چیت کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ہم شام سے غیر ملکی فوجیوں کو نکال باہرکریں گے۔ بثنیہ شعبان

پانچ مارچ کو روس اور ترکی کے صدور نے ماسکو میں ایک دوسرے سے ملاقات کے بعد شام کے صوبے ادلب میں جنگ بندی کے سمجھوتے پر عملدرآمد کا اعلان کیا تھا۔

قابل ذکر ہے کہ ادلب میں دہشت گردوں کے خلاف شامی فوج کی پیشقدمی کے بعد ترکی نے فروری کے اواخر میں شام کے اقتدار اعلی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اس علاقے میں شامی فوج کے ٹھکانوں پر حملے کیے تھے۔

ترکی کے اس اقدام پر روس اور شام دونوں نے شدید ردعمل ظاہر کیا تھا۔ بعد ازان شامی اور روسی فضائیہ کے طیاروں نے ادلب میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر بمباری کی تھی جس میں دہشت گردوں کے ساتھ 33ترک فوجی بھی مارے گئے تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button