مشرق وسطی

بھارتی پولیس اور ہندوؤں کا عمل نسل کشی ہے۔ مسلم علماء تنظیم

شیعت نیوز: مسلم علماء کی عالمی تنظیم نے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مسلمانوں کے خلاف شہریت ترمیمی ایکٹ جیسے نسل پرستانہ قانون کو واپس لے اور اس کے نفاذ پر روک لگائے۔

یہ بھی پڑھیں : بھارتی عدلیہ مسلمانوں پر تشدد کرنے والے مجرموں کو سزا دے۔ ابراہیم رئیسی

مسلم علماء کی عالمی تنظیم نے یک بیان جاری کر کے دہلی کے حالیہ فسادات میں مسلمانوں پر انتہا پسند ہندوؤں اور پولیس اہلکاروں کے حملوں کو نسل کشی قراردیا اور اس کی مذمت کی ۔

یہ بھی پڑھیں : آیت اللہ خامنہ ای کا بھارتی بربریت پر بیان عالم اسلام کی سرپرستی کی واضح دلیل ہے، علامہ ساجد نقوی

بیان میں اس قتل عام پر انسانی حقوق کے دعویدار بعض ملکوں اورعالمی اداروں کی بے حسی پر بھی تنقید کی گئی اور مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ بھارتی مسلمانوں کی مدد کو میدان میں آئیں۔

یہ بھی پڑھیں : بھارت میں مسلمانوں کی نسل کشی ہو رہی ہے۔ اعلیٰ ثقافتی کونسل

اس درمیان ایران کی سول سوسائٹی اور متعدد طلبا تنظیموں نے بھی اقوام متحدہ کے انسانی حقوق ہائی کمیشن کے نام ایک خط ارسال کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سی اے اے مذہب کے نام پر پاس کیا گیا قانون ہے اور اس کے ذریعے مسلمانوں پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی جا رہی ہے-

واضح رہے کہ دہلی کے حالیہ فسادات میں پچاس سے زائد افراد مارے گئے ہیں جن میں بیشتر مسلمان ہیں اور فسادات کے دوران انتہا پسند ہندوؤں نے مساجد اور گھروں کو پٹرول بموں سے نشانہ بھی بنایا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button