دنیا

افغان فوجیوں کے ساتھ جھڑپ میں طالبان سرغنہ اپنے دو ساتھیوں سمیت ہلاک

شیعت نیوز: افغانستان کی وزارت داخلہ نے بدھ کو ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ صوبہ تخار میں طالبان کے فوجی کمیشن کے سربراہ مولوی بشیر افغان فوجیوں کے ساتھ جھڑپ میں اپنے دو ساتھیوں سمیت ہلاک ہوگئے جبکہ ملابشیر کے معاون قاری یعقوب کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

افغانستان کی وزارت داخلہ کے بیان کے مطابق جھڑپ کے نتیجے میں ایک افغان فوجی بھی ہلاک اور پانچ زخمی ہوئے ہیں۔ درایں اثنا صوبہ اروزگان میں افغان فوجیوں اور طالبان کے درمیان تازہ ترین جھڑپ کے نتیجے میں تیرہ افغان فوجی ہلاک اور زخمی ہوگئے۔

دوسری طرف اطلاعات ہیں کہ صوبہ ہلمند میں امریکہ کے طیاروں نے طالبان کے ٹھکانوں پر ہوائی حملہ کیا ہے۔  قطر میں طالبان اور امریکہ کے درمیان ہونے والے معاہدے کے بعد طالبان کے ٹھکانے پر امریکہ کا یہ پہلا حملہ ہے ۔

یہ بھی پڑھیں : مشرقی افغانستان میں داعش کے 6 دہشت گرد واصل جہنم

یہ حملے ایسے عالم میں ہو رہے ہیں کہ قطر میں طالبان اور امریکہ کے درمیان ہونے والے حالیہ معاہدے کی بنیاد پر طالبان ، افغان فوج پر حملے نہیں کریں گے اور جنگ کا سلسلہ بند کردیں گے۔

دوسری طرف افغانستان میں حملے نہ کرنے سے متعلق امریکہ اور طالبان کے مابین ہونے والے معاہدے کے باوجود اس ملک کی شمالی فوج کے ترجمان نے کہا ہے کہ صوبہ قندوزکے ضلع امام صاحب میں طالبان کے حملے میں 18 افغان فوجی ہلاک ہوگئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق افغانستان کے صوبے قندوزکے ضلع امام صاحب میں طالبان نے حملہ کیا ہے جس کے نتیجے میں 18 افغان فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔

طالبان نے امریکہ کے فوجیوں کے بجائے اب افغان فوجیوں کو اپنے حملوں کا نشانہ بنایا تاکہ افغان حکومت پر دباؤ ڈال کر اقتدار پر قابض ہوسکے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکہ نے لڑائی کا رخ اب مکمل طور پر خود افغانیوں کی طرف موڑ دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button