پاکستان

سانحہ درگاہ لال شہباز قلندر کا مقدمات فوجی عدالت میں چلایا جائے، علامہ ناظر تقوی

کالعدم جماعتوں کی سرگرمیاں سندھ حکومت اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے منہ پر طمانچہ ہیں

شیعت نیوز :سانحہ درگاہ لال شہباز قلندر میں ملوث تکفیری دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف کاروائی نا ہونے کی بنیادی وجہ پاکستان میں آئین و قانون کی بالادستی نا ہونا ہے۔

یہ بھی پڑھیں :سانحہ سہون میں ملوث تکفیری دہشت گردوں کی عدم گرفتاری سوالیہ نشان ہے،علامہ باقر زیدی

اطلاعات کے مطابق سانحہ درگاہ لال شہباز قلندر کے شہداء کی تیسری برسی اور شہدائے مدافعان حرم کے چہلم کی مناسبت سے سہون میں منعقدہ عظیم الشان اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے شیعہ علماء کونسل سندھ کے صدر علامہ ناظر عباس تقوی نے کہا کہ سانحہ سہون کے شہداء کی برسی میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کرکے تکفیری دہشتگردوں اور انکے آقاؤں کو یہ پیغام دیا ہے کہ وہ بم دھماکوں،خودکش حملوں اور ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے ہمیں مار تو سکتے ہیں، لیکن تشیع کے نظریئے کو ختم نہیں کرسکتے۔

یہ بھی پڑھیں :سانحہ سہون کیس فوجی عدالت بھیجنے کا فیصلہ ہائیکورٹ میں چیلنج

علامہ ناظر تقوی نے مطالبہ کیا کہ سانحہ سہون، سانحہ شکارپور، سانحہ جیکب آباد سمیت دیگر سانحات میں ملوث تکفیری دہشتگردوں کو بے نقاب کرتے ہوئے ان کے مقدمات کو فوجی عدالتوں میں چلایا جائے۔انھوں نے کہا کہ شیطان بزرگ امریکہ اور اس کی ناجائز اولاد اسرائیل نے پوری دنیا کے امن کو داؤ پر لگا رکھا ہے۔

یہ بھی پڑھیں :سانحہ سہون شریف پاکستان کی تاریخ کا ایک سیاہ ترین باب ہے، سید علی حسین نقوی

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے علامہ سید تقی شاہ نقوی کا کہنا تھا کہ سانحہ سہون سمیت دیگر قومی سانحات میں ملوث تکفیری دہشتگردوں کے خلاف اب تک کوئی کاروائی نھیں کی گئی اور نا ہی شہداء کے لوحقین کو انصاف ملا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ سندھ کے سرزمین پر کالعدم جماعتوں کی سرگرمیاں سندھ حکومت اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے منہ پر طمانچہ ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button