پاکستان

لال مسجد کی ناکہ بندی ،ام حسان نے مولوی عبدالعزیز کو برقعہ بھیجوا دیا

پولیس اور حساس اداروں کا برقعہ پوش مولوی عبدالعزیز کو ہر حال میں گرفتار کرنے کا عہد

شیعت نیوز : لال مسجد کی ناکہ بندی کے بعد جامعہ حفصہ کی سابق سربراہ ام حسان نے مولوی عبدالعزیزکو برقعہ بھجوا تے ہوئے مسجد سے فرار میں مدد فراہم کرنے کا اشارہ دے دیا۔پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کا مولوی عبدالعزیز کو ہر حال میں گرفتار کرنے کا عہد۔

یہ بھی پڑھیں :داعشی سہولتکاربرقعہ پوش مفرور ملا عبد العزیز کا پھرسے لال مسجد پر مسلح قبضہ،اہلیہ ام حسان پر مقدمہ درج

اطلاعات کے مطابق حساس اداروں نے تکفیری دہشتگردوں کی آماجگاہ لال مسجد کی ناکہ بندی کرتے ہوئے داعشی سرغنہ مولوی عبدالعزیز کو مسجد سے باہر آنے اور گرفتاری دینے کا عندیہ دے دیا۔ جامعہ حفصہ کی سابق سربراہ ام حسان نے اپنے سابق دیور اور موجودہ شوہر مولوی عبدالعزیز کو برقعہ بھجواتے ہوئے پیغام دیا ہے کہ جامعہ حفصہ کی طالبات مسجد سے فرار میں ان کی مدد کرنے کے لئے تیار ہیں۔

یہ بھی پڑھیں :برقع پوش مولوی عبد العزیز نے حکومت کو یرغمال بنا رکھا ہے، پیر معصوم حسین

قانون نافذ کرنے والے اداروں نے متوقع آپریشن کے پیش نظر لال مسجد کے اطراف میں میونسپل روڈ، مسجد روڈ، شہید ملت روڈ کیساتھ ساتھ مسجد کے قریب لگنے والے بچت بازار کو بند کرتے ہوئے مسجد اور اس سے ملحقہ علاقے میں آمد و رفت ہر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں :جامعہ حفصہ کی طالبات سمیت داعش کے تربیت یافتہ 500 خاندانوں کی شام وعراق سے پاکستان واپسی

یاد رہے کہ داعشی خلیفہ ابو بکر البغدادی کی بیعت، پاکستان میں داعشی نظام قائم کرنے اور خودکش حملوں کی دھمکیاں دینے پر لال مسجد اور تکفیری مدرسہ جامعہ حفصہ کی انتظامیہ اور طلباء و طالبات کیخلاف پاک فوج کی جانب سے جولائی 2007 میں بھی آپریشن کیا گیا تھا، جس میں مولوی عبدالعزیز برقعہ پہن کر فرار ہوتے ہوئے گرفتار ہوا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button