اہم ترین خبریںپاکستان

کرتارپور راہداری کے بعد بھی کرگل لداخ روڈ کا نہ کھلنا بلتستان کے ساتھ زیادتی ہے، آغا علی رضوی

آغا علی رضوی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کرگل لداخ روڈ کی واگزاری عمل میں لائی جائے۔

شیعت نیوز: مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل آغا علی رضوی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کرگل لداخ روڈ کی واگزاری عمل میں لائی جائے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم عادل عبدالمہدی کا استعفیٰ کیا عراق کا مسئلہ حل ہوگیا۔۔۔۔۔؟

انہوں نے کہا کرتارپور راہداری کے بعد بھی کرگل لداخ روڈ کا نہ کھلنا بلتستان کے ساتھ زیادتی ہے۔ کرگل لداخ روڈ کی واگزاری سے نہ صرف سیاحت کو ترقی مل سکتی ہے بلکہ منقسم خاندان بھی آپس میں مل سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: آل پاکستان تحفظ ناموس امام مہدی علیہ السلام کنونشن آج ملتان میں منعقد ہوگا

آغا علی رضوی نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ جس طرح کرتالپور بارڈ کھول کر ہندوستان کے سکھوں کو انکی مذہبی عبادت گاہوں تک رسائی دے کر اچھی روایت قائم کی کرگل لداخ بارڈر کھول کر برولمو شیخ علی کی زیارت کے مواقع اور ستر سالوں سے منقسم خاندانوں کو آپس میں ملنے کا موقع دے۔

یہ بھی پڑھیں: آیت اللہ سیستانی کا کونسا ایسا پیغام تھا کہ جس کو سننے کے بعد عراقی وزیر اعظم نے فورا اپنا استعفی پیش کر دیا

انہوں نے کہاکہ گلگت بلتستان بھی میں دیگر مذاہب کے مقدسات اور عبادت گاہیں موجود ہیں اگر حکومت اس پہ توجہ دے تو بلتستان مذہبی سیاحت کا مرکز بن سکتا ہے۔ بلتستان میں بدھ مت، بون مت اور سکھ مت سمیت دیگر مذاہب کے آثار و مقدسات موجود ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اسلامی تحریک کے رہنمااور اپوزیشن لیڈرجی بی اسمبلی کا ن لیگی حکومت کی بڑی لوٹ مار کا انکشاف

آغا علی رضوی نے مزید کہا کہ کرگل لداخ روڈ کی واگزاری ہندوستان سے زیادہ پاکستان کے لیے سود مند ہے۔

 

مماثل خبریں

یہ خبر لازمی پڑھیں: گلگت سکردو روڈ کے فنڈز روک کر وفاقی حکومت نے اپنا اصلی چہرہ دکھایا ہے، اسلامی تحریک گلگت بلتستان

متعلقہ مضامین

Back to top button