اہم ترین خبریںپاکستان

آسمان خطابت کے آفتاب شہید علامہ آغا آفتاب حیدر جعفری کو بچھڑے 7برس بیت گئے

مایہ ناز خطیب اہل بیت ؑ، شعلہ بیاں مقرر، شاعراور معروف بینکار شہید علامہ آغا آفتاب حیدر جعفری اور ان کے رفیق خاص شاہد علی مرزا کی آج 7ویں برسی ہے

شیعت نیوز: آسمان خطابت کے آفتاب شہید علامہ آغا آفتاب حیدر جعفری کو بچھڑے 7برس بیت گئے ۔ شہید کے قاتل آج بھی آزاد ، بیوہ اور اہل خانہ تاحال انصاف کے منتظر۔ شہید کا خلاءآج تک پورا نا ہوسکادوست احباب اور پوری ملت جعفریہ 7برس گذرجانے کے باجود ان کی یاد کو مٹا نا سکی ۔

تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں عزاخانوں ، احتجاجی مظاہروں اور مختلف سیمینار کی رونق سمجھے جانے والے مایہ ناز خطیب اہل بیت ؑ، شعلہ بیاں مقرر، شاعراور معروف بینکارشہید علامہ آغا آفتاب حیدر جعفری اور ان کے رفیق خاص شاہد علی مرزاکی آج پانچویں برسی ہے ۔ شہید کو بچھڑے 7برس بیت گئے لیکن ان کی یاد آج ہمارے دلوں میں تازہ ہے ۔

یہ بھی پڑھیں: مرجعِ عالی قدر آیت اللہ العظمیٰ سیدعلی حسینی سیستانی دام ظلہ کا ملت پاکستان کے نام اہم پیغام

شہید آغا آفتاب حیدر جعفری کے والد کا نام معراج حسین تھا۔ آپ پیشہ کے اعتبار سے ایک پرائیویٹ بینک کے نائب صدر تھے۔ آپ ایک خطیب اور مذہبی اسکالر ہونے کے ساتھ شاعر بھی تھے۔ آپ پاکستان کے شہر کراچی کے علاقے لائینز ایریا میں رہائش پذیر تھے۔ آپ کی زندگی انتہائی سادہ تھی۔ آپ نے زمانہ نوجوانی اور طالب علمی میں امریکہ مخالف شیعہ طلبہ تنظیم آئی ایس اوکا انتخاب کیا اور کئی سال تک اسی تنظیم کے مختلف عہدوں پر فائز رہتے ہوئے خدمات انجام دیں۔

انہیں 6نومبر 2012 کی صبح ان کے گھر کے نزیک پارکنگ صدر پر کالعدم تکفیری وہابی جماعت سپاہ صحابہ کے دہشت گردوں نے اس وقت نشانہ بنایا جب وہ اپنے ساتھی شاہدعلی مرزا کے ہمراہ حبیب بینک پلازہ جارہے تھے ۔ اندھادند فائرنگ کے نتیجے میں دونوں زخمی موقع پر ہی جام شہادت نوش فرماگئے ۔

شہادت کے وقت آپ کی عمر 42سال تھی، آپ سرزمین پاکستان پر اتحاد بین المسلمین کے داعی تھے، آپ کی شخصیت نوجوانوں میں بےپناہ مقبولیت کی حامل ہے۔ آپ پاکستان میں عالمی استعمار امریکہ اور اسرائیل کے خلاف ایک چٹان کی حیثیت سے جانے جاتے تھے۔ آپ فلسطین فائونڈیشن پاکستان کے اساسی ممبر اور مرکزی سرپرست کمیٹی کے اہم رکن تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button