اہم ترین خبریںدنیا

لندن، BBCاور CNNکے دفاترکے باہر کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف احتجاج

متعدد مظاہرین کا کہنا تھا کہ بی بی سی کو چلانے کے لیے ان کے ٹیکس کے پیسے استعمال کیے جاتے ہیں تاہم مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی پامالی کو نمایاں نہیں کیا جا رہا

شیعت نیوز: برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی) کے ہیڈکوارٹر کے باہر مظاہرین کی بڑی تعدادنے مقبوضہ کشمیر کے حق میں احتجاج کیا اور کیبل نیوز نیٹ ورک (سی این این) کے دفتر کے باہر بھی اس ہی طرح کے ایک مظاہرہ منعقد کیا گیا جس میں مقبوضہ کشمیر میں بحران کے خاتمے کا مطالبہ کیا گیا۔ میڈیا اداروں کے دفتر کے باہر جمع مظاہرین نے پوسٹرز اٹھا رکھے تھے اور ‘بی بی سی جاگ جاؤ’، ‘سی این این جاگ جاؤ’ اور ‘ہمیں آزادی چاہیے’ کے نعرے لگائے۔

متعدد مظاہرین کا کہنا تھا کہ بی بی سی کو چلانے کے لیے ان کے ٹیکس کے پیسے استعمال کیے جاتے ہیں تاہم مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی پامالی کو نمایاں نہیں کیا جا رہا۔ جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے محبوب چوہدری کا کہنا تھا کہ ‘ہم ٹیکس دہندگا ہیں، مقبوضہ کشمیر میں ہمارے پیاروں کے ساتھ کیا ہورہا ہے، یہ جاننا ہمارا حق ہے، بی بی سی اس معاملے کو نظر انداز کر رہا ہے اور یہی کام سی این این بھی کر رہا ہے’۔ مظاہرے میں شامل ایک اور شخص کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق کی پامالی پر خبریں نہ دے کر میڈیا بھارتی اقدامات کا احتساب کرنے کی ذمہ داری پوری نہیں کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کشمیر محض جغرافیائی مسئلہ نہیں بلکہ پاکستان کی روح کا لازم و ملزوم حصہ ہے، جنرل قمرباجوہ

الفورڈ کے رہائشی جاوید راشد کا کہنا تھا کہ ‘یہ کشمیر کی صورتحال پر خبریں نہیں دے رہے، ان کی ذمہ داری ہے مظالم کو نمایاں کرنا’۔ ایک اور شخص کا کہنا تھا کہ ‘ہماری آواز اتنی ہونی چاہیے کہ ان دفتروں میں بیٹھے افراد تک پہنچ سکے’۔ بی بی سی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ‘بی بی سی نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر رپورٹنگ کی ہے، دیگر نشریاتی اداروں کی طرح ہم بھی سخت پابندیوں کے باوجود کام کر رہے ہیں اور ہم غیر جانبدارانہ طور پر اور خبریں دیتے رہیں گے’۔

متعلقہ مضامین

Back to top button