اہم ترین خبریںپاکستان

سپاہ صحابہ کے بعد اب مولوی خادم لنگڑےکی تحریک لبیک عزاداری امام حسین ؑ کے خلاف سرگرم

ملک کے مختلف شہروں میں مجالس ، جلوس اور سبیلوں کےپر حملوں ، عزاداروں پر مقدمات اور عزاداری میں رکاوٹ کے زیادہ تر واقعات میں مولوی خادم لنگڑےکی تحریک لبیک کے ملوث ہونے کے شواہد سامنے آئے ہیں

شیعت نیوز: ماہ محرم الحرام 1441ہجری کے پہلے اور دوسرے عشرے کے دوران ملک کے مختلف شہروں میں مجالس ، جلوس اور سبیلوں کےپر حملوں ، عزاداروں پر مقدمات اور عزاداری میں رکاوٹ کے زیادہ تر واقعات میں مولوی خادم لنگڑےکی تحریک لبیک کے ملوث ہونے کے شواہد سامنے آئے ہیں ۔

لاہور کے علاقے چوہنگ ملتان روڈ پر نو محرم الحرام کو نکالے جانے والے جلوس عزا پر مسجد وگھروں کی چھتوں پر سے پتھراؤ کیا گیا ، سینکڑوں عزادار زخمی ہوئے، بعد ازاں مومنین کی املاک کو جلایا گیا، ان کی دکانوں اور مکانوں کو جلایاگیا۔ ویڈیو ثبوتوں اور عینی شاہدین کے مطابق اس سانحے میں تحریک لبیک کے مسلح دہشت گرد ملوث قرار پائے گئےجن کی قیادت مسجد بلال کا خطیب کررہاتھا۔قانون نافذ کرنے والے اداروں نے تحریک لبیک کے شرپسندوں کے خلاف کوئی بھی کارروائی کرنے کے بجائے انہیں کو مسئلے کی تحقیقاتی اور مثالحتی کمیٹی میں شامل کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: خیرپور ناتھن شاہ میں متحدہ مجلس عمل کے دہشتگردوں کا جلوس عزاء پر حملہ

دوسرا اہم واقعہ کراچی کے علاقے میمن گوٹھ ملیر میں پیش آیا جہاں 15محرم الحرام کو نکلنے والے جلوس عزا کو تحریک لبیک کے مقامی شرپسندمسلح عناصر کے جمع غفیر نے نہیں نکلنے دیا۔ ذرائع کے مطابق میمن گوٹھ میں گذشتہ سال 9محرم الحرام کو جلوس عزا نکالا گیا تھا جس پر مقامی نورانی مسجد کے خطیب کی سربراہی میں تحریک لبیک کےشرپسندوں نے حملہ کردیا تھا جس کے نتیجے میں متعدد عزادارزخمی ہوئے تھے ۔

ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ اس سال یہ جلوس 15محرم الحرام کو نکالنے کی کوشش کی گئی تو تحریک لبیک نے سوشل میڈیا پر فرقہ وارانہ پیغامات نشر کرکے مختلف علاقوں سے شرپسندوں کو میمن گوٹھ کی نورانی مسجد میں جمع کیا جو لاٹھیوں ، ڈنڈوں اور پتھروں سے لیس تھے ، جلوس عزا مسجد وامام بارگاہ سے برآمد ہواتو پولیس اور رینجرز کی موجودگی میں تحریک لبیک کے مسلح شرپسند جلوس کے روٹ کو بلاک کرکے سڑک پر لیٹ گئے اور لبیک لبیک لبیک یا رسول اللہ ؐاور نعرہ تکبیر بلند کرنے لگے۔ قانون نافذکرنےوالے اداروں نے ان شرپسندوں کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے نقص امن کو بنیاد بنا کر جلوس عزاکو آگے بڑھنے نا دیا۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور، 9 محرم الحرام کے جلوس پر تکفیری دہشتگردوں کا حملہ و فائرنگ

ایک اور تیسرا واقعہ جس کی اطلاعات شیعت نیوز کو موصول ہوئیں وہ یہ کہ کراچی کے علاقے نیوکراچی کے 21 صفر کے جلوس کی مخالفت میں تحریک لبیک کی جانب سے مقامی ڈی ایس پی اور متعلقہ حکام کے پاس جلوس عزا کے خلاف درخواستیں جمع کروائی جارہی ہیں اور کشیدگی پھیلائی جارہی ہے۔ذرائع کے مطابق گذشتہ رات کو بھی ایک شیعہ دکاندار کو تحریک لبیک کے ایک مولوی نے دھمکی دی اور کہا ہے کہ خون کا بدلہ خون ہے 21 صفرآنے والی ہے۔

واضح رہے کہ گذشتہ برس 21صفرالمظفر کو نکالے جانے والے جلوس عزا پرتحریک لبیک کے شرپسندوں نے پتھراؤ کیا تھا جس کے بعد علاقے میں شدید کشیدگی پھیل گئی تھی۔پولیس اور ینجرز کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر مشتعل ہجوم کو قابو کیاتھا اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی فائرنگ کے نتیجے میں تحریک لبیک کے دو بلوائی ہلاک ہوگئے تھے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سال بھی تحریک لبیک جلوس عزا میں رکاوٹیں ڈالنے کیلئے سرگرم ہو چکے ہیں ۔ اب وہ مین سندھی ہوٹل چوک پر جہاں دو جلوس آکر ملتے ہیں اور زنجیر زنی ہوتی ہےعین اسی مقام پر اپنے دونوں مقتول شرپسندوں کی برسی کی آڑ میں جلوس عزا میں رکاوٹ کی مذموم سازشوں میں مصروف ہیں ۔

یہ بھی پڑھیں: نوشہروفیروز میں کالعدم وہابی دہشت گرد جماعت سپاہ صحابہ کاخواتین عزاداروں پر حملہ

حکومت ، ریاست، قانون نافذ کرنے والے اداروں کو توجہ دینا ہوگی کہ ماضی میں کالعدم سپاہ صحابہ لشکر جھنگوی جس طرح ملت جعفریہ اور عزاداری کے خلاف برسرپیکار تھی۔ ملت تشیع کے ہزاروں وکلاء، ڈاکٹرز، انجینئرز، طلباء ، علماء، ذاکرین کو بے دردی سے نشانہ بنایا گیا،عزاداری کے اجتماعات پر حملے ہوئے۔ مساجدامام بارگاہوں کو جلایا گیامقدسات کی توہین کی گئی اب یہی سارے کام ملک دشمن ، پاک فوج دشمن، ریاست دشمن، مولوی خادم لنگڑے کی جماعت تحریک لبیک کی چھتری تلے کیئے جارہے ہیں ۔

ریاست بلاتاخیر تحریک لبیک پر پابندی عائد کرے، ملک کے مختلف شہروں میں عزاداری امام حسین ؑ پر حملوں میں ملوث تحریک لبیک کے شرپسند عناصر اور مولوی خادم لنگڑے کے خلاف مقدمات درج کرکے فوری قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے۔ورنہ یہ مولوی اور اس کی جماعت پاکستان کو فرقہ وارانہ فسادات کی ایسی آگ میں جھونک دیں گے جو بجھناشاید ناممکن ہوگا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button