مشرق وسطی

سعودی عرب اور امارات کا سوڈان کے انقلاب پر قبضہ کرنے کا ناپاک منصوبہ

بین الاقوامی نامہ نگار کے ساتھ گفتگو میں فلسطینی تجزیہ نگار خالد الجیوسی نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے سوڈان کے عوامی انقلاب پر قبضہ کرنے کا ناپاک منصوبہ بنا رکھا ہے اور اسی وجہ سے انھوں نے سوڈان کے فوجی کودتا کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ سوڈانی عوام نے احتجاجی مظاہروں کے ذریعہ سعودی عرب کے حامی سابق صدر عمر البشیر کو اقتدار سے الگ کردیا جس کے بعد سوڈان کی فوجی کونسل نے اقتدار کو اپنے قبضہ میں لےلیا، سعودی عرب اور امارات کا سوڈان کی فوجی کونسل پر کافی اثر و رسوخ ہے اور انھوں نے سوڈان کی فوجی کونسل کی حمایت اوراس کو بڑی مقدار میں امداد فراہم کرنے کا اعلان بھی کیا ہے ۔

فلسطینی تجزیہ نگار کے مطابق سعودی عرب خطے میں اور خاص طور پر عرب ممالک میں عدم استحکام پیدا کرنے کے لئے امریکی اور اسرائیلی ایجنڈے پر گامزن ہے۔ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات دونوں خطے میں امریکی پالیسیوں پر گامزن ہیں کیونکہ اگر وہ امریکہ کی ہمراہی نہیں کریں گے تو ان کی بادشاہت خطرے میں پڑ جائےگی۔

فلسطینی بجزیہ نگار کا کہنا ہے کہ سوڈان نے یمن جنگ میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی کافی مدد کی ہے۔ اور سوڈان نے مصر کے بجائےعربی نیٹو میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے جو اب شکست اور ناکامی سے دوچار ہوگیا ہے۔

الجیوسی کا کہنا ہے کہ سوڈانی مظاہرین کا سب سے بڑا مطالبہ سوڈانی فوج کو یمن جنگ سے واپس بلانے پر مبنی ہے اور سعودی عرب ، سوڈانی عوام کے اس مطالبے کو دبانے کے لئے فوجی کونسل کی بھر پور مدد کررہا ہے اور مال و زر کے ذریعہ سوڈانی عوام کے انقلاب پر قبضہ جمانے کی سازش میں مصروف ہے۔

فلسطینی تجزيہ نگار کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے خطے میں تمام نقشے اور منصوبے نقش بر آب ہوگئے ہیں اسے یمن سمیت پورے خطے میں شکست اور ناکامی کا سامنا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button