پاکستان

سی ٹی ڈی نے عصر یزیدیت کی یادتازہ کردی ، سربراہ جعفریہ لیگل ایڈ تصور حسین رضوی ایڈوکیٹ

شیعیت نیوز: سربراہ جعفریہ لیگل ایڈ ونگ سید تصور حسین رضوی ایڈوکیٹ نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں انکشاف کیاہے کہ27 مارچ 2019کو اللہ بخش گوٹھ نزد احسن آباد کراچی کے رہائشی سید مہتاب حسین نقوی ان کی زوجہ عظیم فاطمہ اور ان کے تین بچوں جن کی عمریں بالترتیب 9،6اور 4 سال ہیں وہاں مقیم تھا کہ سی ٹی ڈی سول لائنز نے اس کے گھر پر حملہ کیاا ور سی ٹی ڈی کی حملہ آور ٹیم جس میں تمام مرد اہلکار شامل تھے نےمہتاب حسین نقوی اس کی اہلیہ اور معصوم بچوں کو اغواءکیا اور اپنے ساتھ لے گئےجنہیں 27مارچ سے 5اپریل تک نامعلوم مقام پر قید رکھا گیااور دس روز بعد مہتاب کو جھوٹے مقدمے میں ملوث قراردیکر اس کی بیوی بچوں کو دس روز کی اذیت ناک قید وبند کے بعد چھوڑ دیا گیا۔

تصور رضوی ایڈوکیٹ نے کہاکہ یہ کہاں کا انصاف اور شہری حقوق ہیں، شیعہ مکتب فکر کبھی کسی پاکستان مخالف مہم میں شامل نہیں رہی، اس کے باوجود اس طرح کا ظالمانہ رویہ نا قابل برداشت ہے، اگر اس طرح کے اقدامات سامنے آتے رہے تو اس کے بہت ہی خطرناک اثرات مرتب ہوں گے، اس سے شیعہ قوم کو ایک غلط تاثر جائے گا کہ یہ کیسا ظلم ہے کہ اب بات گھر کی ناموس تک آپہنچی ہے، سوائے دور یزیدکے تاریخ میں ایسے واقعات کی نظیر نہیں ملتی۔

انہوںنے کہاکہ میں اس پیغام کے ذریعے حکمران وقت خصوصاً وزیر اعظم پاکستان عمران خان سے مطالبہ کرتا ہوں کہ سی ٹی ڈی کے اس ظالمانہ اقدام کا فوری نوٹس لیں اور اس کی شفاف تحقیقات کروائیں تاکہ اس غیر انسانی اقدام میں ملوث سی ٹی ڈی اہلکاروں کے خلاف کاروائی عمل میں آئے۔

انہوں نے مزید کہاکہ انچارچ سی ٹی ڈی راجہ عمرخطاب نے 15اپریل کو میڈیا کے سامنے اس واقعے کو 29تاریخ کا بتا کرسراسر غلط اندازمیں پیش کیا، جس میں انہوں نے کہاکہ سی ٹی ڈی نے احسن آباد میں ایک گھر پر چھاپہ مارا جہاں دہشت گردوں سے ان کا مقابلہ اور یہ دہشت گرد گرفتارہوئے ،راجہ عمر خطاب کا یہ بیان سراسر جھوٹ اور غلط بیانی پر مبنی ہے،واقعہ بلکل اسی طرح رونما ہو اجس طرح میں نے بیان کیا ہے ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button