پاکستان

ردالفساد آپریشن کی کامیابیوں کے دعوے کرنیوالی ریاست مدینہ جیسی حکومت کوئٹہ اور ڈی آئی خان میں امن قائم نہیں کر سکی،علامہ سبطین سبزواری

شیعیت نیوز: شیعہ علماء کونسل شمالی پنجاب کے صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے کوئٹہ میں یونیورسٹی سپرنٹینڈنٹ اور ڈیرہ اسمٰعیل خان میں دہشتگردی کے واقعات میں بیگناہ شہریوں کی شہادت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے انٹیلی جینس اداروں کی کارکردگی کے حوالے سے استفسار کیا ہے کہ ضرب عضب اور ردالفساد آپریشن کی کامیابیوں کے دعوے کرنیوالی ریاست مدینہ جیسی حکومت دو شہروں میں امن قائم نہیں کر سکی۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ بلوچستان یونیورسٹی کے سپر یٹنڈنٹ سید حسین شاہ کی کوئٹہ میں شہادت اور ڈیرہ اسماعیل خان میں 3 افراد کی شہادت ملک کو بدامنی کی طرف دھکیلنے کی سازش ہے، افواج پاکستان دہشت گردوں کے خاتمے پر کام کر رہی تھیں کہ کہا انہیں مغربی اور مشرقی سرحدوں پر مصروف کر دیا گیا جس سے ان کی توجہ تقسیم ہو گئی، دہشتگردی کی حالیہ لہر قومی وحدت کو پارہ پارہ کرنے اور ملک کو غیر مستحکم کرنے کی سازش ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انٹیلی جنس ایجنسیاں اتنی بڑی تعداد میں موجود ہونے کے باوجود دہشتگردی کے خاتمے میں ناکامی بہت بڑا سوالیہ نشان ہے۔

علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ اہلبیتؑ سے محبت ایسا جرم ہے جو شیعہ صدیوں سے سر اٹھا کے کرتے چلے آ رہے ہیں اور حسینی راستے میں جان قربان کرنا اپنے لئے فخر سمجھتے ہیں کیونکہ نواسہ رسول حضرت امام حسین علیہ السلام نے اسلام پر اپنی جان قربان کرکے ثابت کر دیا کہ دین پر سب کچھ بھی نچھاور کیا جا سکتا ہے، سپرنٹنڈنٹ بلوچستان یونیورسٹی کا نام "حسین” اور عقیدہ شیعہ خیرالبریہ ہونے کی وجہ سے اگر انہیں شہید کیا گیا ہے تو یہ بہت فخر کی بات اور بڑی سعادت اور اخروی زندگی کیلئے نجات کا سامان ہے، لیکن خود کو ریاست مدینہ ہونے کا دعوی کرنیوالی حکومت تو بتائے کہ ماہ مارچ کے دوران پانچ سے زائد شیعہ شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ میں شہادت کا ذمہ دار کون ہے اور ان کے قاتلوں کی گرفتاری کیلئے اب تک کیا اقدامات کئے ہیں؟ علامہ سبطین سبزواری نے مطالبہ کیا کہ مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے اور قوم کو بتایا جائے کہ اتنی بڑی تعداد میں ریاستی ادارے موجود ہونے کے باوجود دہشتگردوں کو نیٹ ورک توڑنے میں ناکام کیوں رہے ہیں؟

متعلقہ مضامین

Back to top button