پاکستان

ڈی آئی خان میں فرقہ ورانہ تنظیموں اور دہشت گرد تنظیموں میں گٹھ جوڑ ہے۔ ایس پی سی ٹی ڈی کا سینٹ قائمہ کمیٹی اجلاس میں اعتراف

شیعت نیوز : سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس چیئر مین کمیٹی سینیٹر رحمان ملک کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا ۔ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میںسینیٹر محمد عثمان خان کاکٹر کے سینیٹ اجلاس میں اٹھائے گئے عوامی اہمیت کے معاملہ برائے گزشتہ 10 برسوں میں لاپتہ افراد کی تفصیلات، گزشتہ 5 سالوں کے دوران دہشتگردی کے واقعات میں گرفتار کیے گئے افراد کی تعداد، صوبہ خیبر پختونخواہ کے علاقہ ڈی آئی خان میں ٹارگٹ کلنگ میں11 افراد کی ہلاکت کے علاوہ سینیٹر حاجی مومن خان آفریدی کو دی جانے والی دھمکیوں کے معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا ۔

قا ئمہ کمیٹی اجلاس میں خیبرپختونخوا ہ پولیس سے ڈی آئی خان میں ٹارگٹ کلنگ پر استفسار کیا گیا ۔چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ہم سب کو اور بالخصوس  قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کو ڈی آئی خان میں ٹارگٹ کلنگ پر تشویش ہے۔ ڈی آئی خان میں کیوں آئے روز ٹارگٹ کلنگ ہو رہی ہے۔ پولیس کیوں ڈی آئی خان میں عوام کے جان و مال کی حفاظت کرنے میں ناکام ہے۔خیبر پختونخواہ پولیس کے ایس پی سی ٹی ڈی ڈیرہ اسماعیل خان صابر حسین نے بتایا کہ پولیس نے ایک دہشت گردد مذہبی تنظیم کیخلاف ڈی آئی خان میں کریک ڈاؤن کیا ہے۔ ڈی آئی خان میں فرقہ ورانہ تنظیموں اور دہشت گرد تنظیموں میں گٹھ جوڑ ہے۔ پولیس نے اقبال کالیہ اور اسکے تنظیم کے لوگوں کو حراست میں لیا ہے اور کچھ مارے گئے۔

چیئرمین اقائمہ کمیٹی رحمٰن ملک کا کہنا تھا کہ کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں ڈی آئی خان سے تمام مکتبہ فکر کے علماء اور سیاسی نما ئندوں کو بلایا کر معاملے کا جائزہ لیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ڈی آئی خان میں فرقہ واریت نہیں دہشت گرد بے گناہ لوگوں کو مار رہے ہیں۔قائمہ کمیٹی کے آج کے اجلاس میں قائد ایوان سینیٹ سینیٹر سید شبلی فرازاور سینیٹرز کلثوم پروین، محمد جاوید عباسی، میاں محمد عتیق شیخ، حاجی مومن خان آفریدی اور محمد عثمان خان کاکڑ کے علاوہ ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب فضل اصغر، ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ، ڈی جی/ سی ٹی نیکٹا، میئر اسلام آباد، چیئرمین سی ڈی اے، ایڈیشنل آئی جی خیبر پختونخواہ، ممبرفنانس سی ڈی اے اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button