پاکستان

محمد علی نقوی پاکستان میں نظام ولایت فقیہ کے سفیر تھے، علامہ سبطین سبزواری

شیعیت نیوز: شہید ملت ڈاکٹر نقوی نے اسلامی نظام کے نفاذ کیلئے خاص طور پر نوجوانوں کی رہنمائی کی اور خود کاموں میں حصہ لیا کرتے تھے۔ انہوں نے پاکستان میں نظریہ نظام ولایت فقیہہ اور پاکستان میں قائد مرحوم مفتی جعفر حسین رحمتہ اللہ علیہ، شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی رحمتہ اللہ علیہ اور علامہ سید ساجد علی نقوی کی قیادت کا بھرپور ساتھ دیا۔ محمد علی نقوی پاکستان میں نظام ولایت فقیہہ کے سفیر تھے، وہ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن، امامیہ آرگنائزیشن اور تحریک جعفریہ کے بنیادی ارکان میں سے تھے، جنہوں نے ملی حقوق کیلئے دن رات ایک کر دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر محمد علی نقوی عالم دین نہیں تھے مگر ان کی خدمات اور تحرک کے باعث علما ان کے قدر دان تھے،ان خیالات کا اظہار کا اظہار شیعہ علما کونسل شمالی پنجاب کے صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کی24 ویں برسی کے موقع پر انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کیا۔

علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ ڈاکٹر محمد علی نقوی شہید دینی گھرانے سے تعلق رکھتے تھے، انہوں نے تفسیر قرآن اور دیگر اسلامی کتب کی اشاعت میں بھی محسن ملت مولانا صفدر حسین نجفی کا ساتھ دیا، ان کے والد مولانا امیر حسین شاہ نقوی اپنے وقت کے معروف عالم دین تھے، امام خمینی کی قیادت میں جب انقلاب اسلامی ایران رونما ہوا تو پاکستان میں نظام ولایت فقیہہ کا ساتھ دینے والے اور ان کی حمایت کرنیوالے ابتدائی افراد میں سے تھے۔ علامہ سبطین سبزواری کا کہنا تھاکہ شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی نہ صرف شیعہ تنظیموں بلکہ دوسرے مسالک کے رہنماوں سے بھی رابطے میں رہتے تھے اور ان کے پروگراموں میں بھی شریک ہوتے تھے۔ 24 سال بعد بھی دینی اور تنظیمی حلقے ان کا احترام کرتے ہیں، دنیا میں ان کا نام زندہ ہے اور آئندہ بھی زندہ ہی رہے گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button