نیشنل ایکشن پلان کے تحت کالعدم تنظیموں کو قومی دھارے میں لانے کا منصوبہ ہے، حامد میرکاحیرت انگیزانکشاف

شیعیت نیوز: معروف،اینکر،صحافی اور تجزیہ کار حامد میر نےحیرت انگیزانکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت کالعدم تنظیموں کیخلاف کارروائی نہیں بلکہ ان تنظیموں کو قومی دھارے میں لانے کا منصوبہ ہے، اس مقصد کیلئے آنیوالے بجٹ میں ایک بھاری رقم مختص کی جائیگی۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے حامد میر نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت کالعدم تنظیموں کیخلاف کارروائی نہیں بلکہ ان تنظیموں کو قومی دھارے میں لانے کا منصوبہ ہے، اس مقصد کیلئے آنیوالے بجٹ میں ایک بھاری رقم مختص کی جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ یہ کہا جاتا ہے کہ عسکری تنظیموں پر پابندی پرویز مشرف کے دور میں لگی یہ بات غلط ہے بلکہ پہلی بار پابندی بے نظیربھٹو کے دور میں حرکت الانصار پر لگی تھی اور اس کے بعد یہ سلسلہ بڑھتا ہوا پرویز مشرف کے دور تک آیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ کہنا غلط ہے کہ اس سے قبل عسکری تنظیموں کیخلاف کارروائی نہیں کی گئی، اس سے قبل حکومت نے ان تنظیموں کیخلاف کارروائی کی تھی مگروہ تنظیمیں جن کے بارے میں خیال تھا کہ یہ پاکستان کے اندر کارروائیوں میں ملوث نہیں ہیں، ان کیخلاف کارروائی نہیں کی گئی تھی۔ دوسری جانب مبصرین نے حامد میر کے اس انکشاف پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ کالعدم تنظیمیں ملک کے اندر ٹارگٹ کلنگ اور بم دھماکوں میں ملوث رہی ہیں، اگر ان کو قومی دھارے میں لایا جاتا ہے تو دہشتگردی کے متاثرین کیساتھ یہ زیادتی ہوگی اور اس سے قومی اداروں کی ساکھ متاثر ہوگی۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ عوام میں قومی اداروں کے حوالے سے ایک احترام پایا جاتا ہے، اگر کالعدم تنظیموں کو پروٹوکول ملتا ہے تو متاثرینِ دہشتگردی مایوس ہوں گے جس کا اثر براہ راست قومی اداروں کی ساکھ پر پڑے گا۔