پاکستان

سابق صدر پرویز مشرف کااسرائیل کے حوالے سے ایسا بیان کہ پوری قوم کو چونکا دیا

شیعیت نیوز: سابق صدرمملکت، آرمی چیف اورآل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ جنرل (ر) پرویز مشرف نے دبئی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے حوالے سے ایسا بیان دے دیا کہ جس نے پر پاکستانی کو چونکا دیاہے،انہوں نے کہاکہ پاکستان تھوڑی سی کوشش کر کے اسرائیل کیساتھ تعلقات کو ٹھیک کر سکتا ہے، یہ صہیونی ریاست پاکستان کو مسلمانوں کی ایٹمی قوت خیال کرتی ہے اور اپنے لیے خطرہ محسوس کرتی ہے، جس وجہ سے ہمارے درمیان دوری ہے، میں نے اپنے دور صدارت میں ایک تیسرے ملک سے یہ کہا کہ ہمارے وزیر خارجہ سے ترکی میں اسرائیلی حکام سے ملاقات کروا دیں، دوسرے ہی دن اسرائیلی وزیراعظم کا پیغام آیا کہ جب چاہیں، دنیا میں جہاں چاہیں، ہم ملاقات کیلئے تیار ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ اب بھی کوئی مشکل نہیں ہے، ہمیں بھارت کیساتھ مقابلے کیلئے اسرائیل کیساتھ تعلقات ٹھیک کرنے چاہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ بھارت پاکستان پر 20 ایٹم بم گرا سکتا ہے تو ہمیں بھارت کی کمل تباہی کے لیے 50 ایٹم بم گرانا ہوں گے۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری حالیہ کشیدگی پر پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ بھارت لائن آف کنٹرول پر سرجیل اسٹرائیک کر سکتا ہے، جب کہ انہیں وہاں کئی جگہوں پر فائدہ ہے۔لیکن پاکستان کو اس طرح کے حملوں کے لیے تیار رہنا چاہئیے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کو کشمیر میں سرجیک اسٹرائیکس کے لیے صافی آرمی کی ضرورت پڑے گی۔جب کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جوہری جنگ پر بات کرتے ہوئے پرویز مشرف نے کہا کہ جوہری جنگ سے گریز کرنا چاہئیے کیونکہ یہ سادہ نہیں ہے۔

پاکستان واپسی کے متعلق سوال پر انکا کہنا تھا کہ کیسے ہو سکتا ہے کہ پاکستان نہ جاؤں، میری نظر میں اس وقت پاکستان میں سیاسی ماحول اچھا ہے اور حالات میرے جانے کو سپورٹ کرتے ہیں۔ سابق صدر پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ پاکستان میرا ملک ہے، لیکن میں بے وقوفوں کی طرح چھلانگیں مار کر نہیں جاؤں گا۔ انہوں نے کہا کہ اس قسم کی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ مجھے کوئی سنگین بیماری ہے اور میں ہل بھی نہیں سکتا لیکن ایسا کچھ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی آدھی کابینہ تو وہی ہے جو میرے دور حکومت میں تھی۔ سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا کہ ہماری پارٹی ختم نہیں ہوئی بلکہ ری آرگنائز ہو رہی ہے اور ہدایت خیشگی اب پارٹی کے نئے چیئرمین ہوں گے، ہماری جماعت کی موجودہ حکومت کے خاتمے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے، ہماری دلچسپی زرداری اور نواز شریف کو سیاست سے باہر کرنا ہے۔

واضح رہے کہ بھارتی میڈیا نے پاکستان وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے حوالے سے خبر دی تھی کہ وہ اسرائیل کیساتھ تعلقات کے حامی ہیں، لیکن شاہ محمود قریشی نے اس کی تردید کی تھی۔ یاد رہے کہ اسرائیل کو تسلیم نہ کرنیکی پالیسی بانی پاکستان نے اصولوں کی روشنی میں طے کی تھی کہ اسرائیل ایک غاصب ریاست ہے، پاکستان اسے تسلیم نہیں کر سکتا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button