پاکستان

حکومت کا گناہ ٹیکس دراصل سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے اقتصادی منصوبہ 2030ء کی اندھی تقلید ہے، علامہ جواد نقوی

شیعیت نیوز: تحریک بیداری امت مصطفیٰ (ص) کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی نے واضح کیا ہے کہ سگریٹ پینا مضر صحت ضرور ہے، گناہ نہیں، حکومت کا گناہ ٹیکس دراصل سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے اقتصادی منصوبہ 2030ء کی اندھی تقلید ہے۔ حکومت نے بغیر سوچے سمجھے گناہ ٹیکس کا اعلان کر دیا ہے، جو دراصل شراب، زنا، منشیات اور دیگر ممنوعات اسلام کو گناہ ٹیکس کی آڑ میں قانونی تحفظ دینا چاہتی ہے۔ مسجد بیت العتیق جامعہ عروة الوثقیٰ لاہور میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شریعت میں گناہان کبیرہ کی فہرست ہے، جو ٹیکس دینے سے جائز قرار نہیں دیئے جا سکتے اور نہ ہی حکومت کو اسلامی احکامات میں مداخلت کی اجازت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب نے 2 ارب ڈالرز بھجوا دیئے ہیں، جس کے بعد اب ان کی اصطلاحات بھی استعمال ہونا شروع ہوگئی ہیں، حالانکہ سعودی گناہ ٹیکس بھی ارض مقدس کی توہین کے مترادف ہے، جو 2030ء کے سعودی اقتصادی منصوبے کے تحت محمد بن سلمان چاہتا ہے کہ گناہوں کی اجازت دی جائے۔

علامہ جواد نقوی نے کہا کہ شراب تمام مذاہب عالم اسلام، مسیحیت، یہودیت، ہندو ازم اور سکھ ازم میں بھی حرام ہے، باعث شرم ہے کہ ہندو رکن قومی اسمبلی رمیش کمار کی شراب پر پابندی کے بل کی مسلمان ارکان پارلیمنٹ نے مخالفت کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں شراب نوشی کی جاتی ہے اور غیر مسلم کے نام پر مسلمان ہی پیتے ہیں مگر خریدنے والے اقلیتی لوگ ہوتے ہیں، جو کہ ہمارے لئے باعث شرم ہے، جو توحید پرست، عاشق رسول و اہل بیت کہلاتے ہیں اور ان کی ناموس پر جان قربان کرنے کو تیار رہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت گناہ ٹیکس کا فیصلہ واپس لے، کیونکہ حکومت غیر اسلامی مشاغل سے معیشت چلانا چاہتی ہے، جو کہ قابل مذمت اور باعث شرم ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button