دنیا

یمن جنگ میں امریکی شمولیت کا راز فاش

شیعت نیوز:  ایک ویڈیو فلم کے منظر عام پر آجانے کے بعد جس میں امریکا کا ایک طیارہ یمن کے مغربی ساحل کے قریب سعودی جنگی طیارے کو ایندھن فراہم کر رہا ہے یمنی حکام کی اس بات کی ایک بار پھر تائید اور تصدیق ہو گئی ہے کہ یمن کے خلاف سعودی عرب کی جنگ میں امریکا پوری طرح سے آل سعود حکومت کا ساتھ دے رہا ہے۔

گذشتہ تین سال سے زائد عرصے سے جب سے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر یمن پر جنگ مسلط کی ہے یمنی حکام اور عوامی تحریک انصاراللہ کے عہدیداروں نے بارہا کہا ہے کہ یمن کے عوام کے قتل عام میں امریکی اور اسرائیلی فوجیں بھی شریک ہیں-

اس کے علاوہ گذشتہ مہینے بھی یمن کی اہم ترین بندرگاہ الحدیدہ پر قبضے کے لئے بنائے گئے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے آپریشنل روم کی ویڈیو کلپس میں یہ دکھایا گیا ہے کہ اس آپریشنل روم کو امریکی فوجی عہدیدار چلا رہے ہیں-

سی این این نے گذشتہ نو اگست کو صوبہ صعدہ کے شہر ضحیان میں یمن کے اسکولی بچوں کی بس پر سعودی عرب کے وحشیانہ حملے کے بعد نامہ نگاروں اور اسلحہ جاتی ماہرین کی شمولیت سے اپنی ایک دستاویزی رپورٹ میں دکھایا تھا کہ یمنی بچوں کی اسکولی بس پر سعودی عرب نے جو بم گرایا تھا وہ امریکا کی اسلحہ ساز فیکٹری مارٹین لاکھیڈ کا بنا ہوا تھا-
سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے طیاروں نے نو اگست کو صوبہ صعدہ کے شہر ضحیان میں اسکولی بچوں کی ایک بس پر بمباری کر کے پچپن معصوم بچوں کو شہید اور ستتر دیگر کو زخمی کر دیا تھا اس وحشیانہ حملے کے بعد بھی سعودی عرب بے شرمی کے ساتھ اعلان کرتا ہے کہ یہ حملہ قانونی تھا-

سعودی عرب کے جنگی طیاروں نے گذشتہ تئیس اگست کو بھی یمن کے مغربی صوبے الحدیدہ کے الدریہمی شہر میں یمنی پناہ گزینوں کی گاڑیوں پر حملہ کر کے اکتیس بچوں اور خواتین کو شہید کر دیا تھا- شہید ہونے والوں میں ستائیس بچے شامل ہیں-

دوسری جانب اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف نے الدریہمی شہر پر سعودی عرب کے وحشیانہ حملے کے ردعمل میں سوال کیا ہے کہ یمنی بچوں پر مظالم کب ختم ہوں گے؟

یونیسیف نے ان جرائم کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یمن پر سعودی عرب کے وحشیانہ حملوں کا اصل نشانہ یمنی بچے ہیں- سعودی عرب متحدہ عرب امارات اور ان کے اتحادی ملکوں نے مارچ دو ہزار پندرہ سے غریب عرب اور اسلامی ملک یمن پر اپنے وحشیانہ حملے شروع کر رکھے ہیں اس عرصے میں دسیوں ہزار یمنی شہری شہید اور زخمی ہو چکے ہیں جبکہ دسیوں لاکھ یمنی باشندے اپنا گھربار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں-

سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں نے یمن کی بنیادی شہری تنصیبات کو بھی تباہ کر دیا جبکہ یمن کا محاصرہ ہونے کی وجہ سے یمنی شہریوں کو دواؤں اور ادویات کی شدید قلت کا سامنا ہے جس کی وجہ سے لاکھوں کی تعداد میں یمنی بچوں کو طرح طرح کی بیماریوں نے گھیر لیا ہے-

متعلقہ مضامین

Back to top button