پاکستان

بہتر کارکردگی دکھانے پر ہی گرے لسٹ سے نکل سکتے ہیں، ترجمان دفتر خارجہ

شیعیت نیوز: امریکہ کےساتھ اعتماد سازی میں بتدریج بہتری آرہی ہے اور دونوں ملک اعتماد سازی کے حوالے سے مثبت انداز میں پیش رفت کررہے ہیں ۔ پاکستان کو گرے ممالک کی فہرست میں شامل کئے جانے کا فیصلہ فروری میں ہی ہوگیا تھا اور اب پاکستان کو دیئے گئے ایکشن پلان پر عمل درآمدکے حوالے سے بات چیت جاری ہے،کارکردگی بہتر ہوئی توگرے لسٹ سے واپس نکل سکتے ہیں۔ ایف اے ٹی ایف کیساتھ ایکشن پلان عملدرآمد پر بات ہو رہی ہے، پاکستان میں سرجیکل سٹرائیکس بھارت کے منفی تصورات کا حصہ ہے،قومی سلامتی مشیر کے استعفے سے پاک افغان مذاکرات متاثر نہیں ہوں گے،امریکا کے ساتھ اعتماد سازی میں بہتری آرہی ہے،قومی سلامتی کے مشیر ناصر جنجوعہ نے استعفیٰ دے دیا ہے ۔ تاہم پاک افغان تعلقات پر اس سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔سابق مشیر پاک افغان تعلقات کے صرف ایک مرحلے کو دیکھتے تھے بقیہ مراحل کو دفتر خارجہ اور دیگر متعلقہ محکمے دیکھتے ہیں، پاکستان میں سرجیکل سٹرائیکس بھارت کے منفی تصورات کا ایک حصہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار وزارت خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل نے جمعرات کو اسلام آباد میں اپنی ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران میڈیا کے سوالوں کے جواب میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ فروری میں ہی بتادیا تھا کہ پاکستان کوجون میں گرے لسٹ میں ڈال دیا جائے گا،ہماری کارکردگی بہتر ہوئی توگرے لسٹ سے واپس نکل سکتے ہیں، کارکردگی بہتر نہ ہوئی تومسائل ہوں گے۔اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ایف اے ٹی ایف کے درمیا ن ایکشن پلان پرعملدرآمدپر بات چیت ہورہی ہے۔ گرے لسٹ میں رہتے ہوئے ایکشن پلان پرعملدرآمد یقینی بنائیں گے۔ اس سے پہلے بھی گرے لسٹ سے کارکردگی کی بنیاد پرباہر آئے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ ہماری کارکردگی بہتر ہوئی توگرے لسٹ سے واپس نکل سکتے ہیں۔اگر ہماری کارکردگی بہتر نہ ہوئی تومسائل ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں مفاہمت اور امن اقدامات کی حمایت کرتا ہے۔پاکستان افغان مفاہمتی عمل میں بھرپور تعاون کررہا ہے۔ مشیر قومی سلامتی کے استعفیٰ سے پاکستان افغان مذاکرات متاثر نہیں ہوں گے۔ایک سوال کے جواب میں ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سرجیکل سٹرائیکس بھارت کے منفی تصورات کا ایک حصہ ہے ۔ جس میں کوئی حقیقت نہیں ۔ پاکستان میں انسانی حقوق کمیشن کو پاکستان آنے کی اجازت دیتا ہے بشرطیکہ بھارت بھی اُنہیں مقبوضہ کشمیر آنے کی اجازت دے۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button