مقبوضہ فلسطین

القدس پر مُسلم اُمہ کا رد عمل جرأت مندانہ اور قابل فخر ہے: خالد مشعل

مقبوضہ بیت المقدس (مانیٹرنگ ڈیسک) اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی شعبے کے سابق سربراہ خالد مشعل نے کہا ہے کہ بیت المقدس کو اسرائیلی ریاست کا دارالحکومت قرار دیے جانے کے امریکی اعلان پر مسلم امہ کا ردعمل جرأت مندانہ اور باعث فخر ہے۔

اطلاعات کے مطابق خالد مشعل نے ان خیالات کا اظہار افریقی ملک مراکش کے دورے کےدوران مراکش کی حکمراں جماعت ’جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ‘ کے صدر دفتر میں اپنے اعزاز میں منعقدہ ایک استقبالیہ تقریب سے خطاب میں کیا۔

انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے بیت المقدس کو اسرائیلی ریاست کا دارالحکومت قرار دینے کے اشتعال انگیز اعلان کے بعد مسلم امہ نے جرأت مندانہ اور قابل فخر رد عمل ظاہر کیا ہے۔

خالد مشعل حماس کے اعلیٰ اختیاراتی وفد کے ہمراہ کل منگل کو افریقی ملک مراکش پہنچے جہاں ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔ کل منگل کی شام انہوں نے مراکشی وزیراعظم اور حکمراں جماعت جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ کے سیکرٹری جنرل سعد الدین عثمانی سے ملاقات کی۔

اطلاعات کے مطابق خالد مشعل کی قیادت میں حماس کے وفد نے مراکش میں اہم سیاسی ، سماجی اورمذہبی رہ نماؤں سے ملاقاتیں شروع کی ہیں۔ ان ملاقاتوں میں مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی ریاست کا دارالحکومت قرار دینا اور اس کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال ایجنڈے میں سر فہرست ہے۔

کل مراکشی وزیراعظم سعد الدین عثمانی کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں بھی بیت المقدس اور فلسطین کی موجودہ صورت حال بالخصوص القدس کواسرائیل کا صدر مقام قرار دینے کے امریکی فیصلے کے بعد تبدیل ہونے والی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

مقامی ویب سائیٹ ’ٹیلیکل‘ کے مطابق خالد مشعل وزیراعظم سعدالدین عثمانی سے ملاقات کے بعد مراکش کی سوشلسٹ پروگریسیو پارٹی کے رہ نماؤں سے بھی ملاقات کریں گے۔

مراکش کی اتھارٹی و آئینی سازی کے چیمبر روم کی مشاورتی کونسل کے باخبر ذریعے کا کہنا ہے کہ حماس کے سیاسی شعبے کے سابق سربراہ کو کونسل کے چیئرمین حکیم بنشماش کی دعوت پر مراکش بلایا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button