ایران

دشمنوں نے ہاتھ میں ہاتھ دیکر اسلام کی ترقی و پیش رفت کو نشانہ بنا رکھا ہے آیت اللہ ناصر مکارم شیرازی

آیت اللہ ناصر مکارم شیرازی نے اکتیسویں عالمی وحدت اسلامی کانفرنس کے لئے اپنے پیغام میں تاکید کی ہے کہ ایران، عراق اور شام میں مسلمانوں کے درمیان اتحاد وحدت کے آثار دیکھے جاسکتے ہیں۔ آج کے مسلمانوں نے اتحاد و یکجہتی کی اہمیت کو درک کرلیا ہے اور علماء، دانشور اور اکابرین سب کے سب اتحاد و یکجہتی کی دعوت دے رہے ہیں۔
عالمی تقریب مذاہب اسلامی کونسل کے سیکریٹری جنرل آیت اللہ اراکی نے اکتیس ویں عالمی وحدت اسلامی کانفرنس کے شرکاء کا خیرمقدم کرتے ہوئے عالمی وحدت اسلامی کانفرنس کے لئے آیت اللہ ناصر مکارم شیرازی کا پیغام پڑھ کرسنایا۔

بسم اللہ الرحمن الرحیم

سب سے پہلے اس بات کو ضروری سمجھتا ہوں کہ پیغمبراکرم صل اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ولادت با سعادت کی مناسبت سے آپ تمام لوگوں کی خدمت میں مبارک باد پیش کروں۔ اس کے ساتھ ساتھ اس پرشکوہ عالمی وحدت اسلامی کانفرنس کہ جو پیغمبراکرم صل اللہ علیہ و آلہ وسلم کے مبارک نام سے منسوب ہے کے انعقاد پر تمام منتظمین اور شرکاء کی خدمت میں بھی مبارک باد پیش کرتا ہوں۔ خاصطور پر ایسے میں جبکہ عظیم و اہم اہداف کو لیکر اس کانفرنس کا انعقاد کیا جارہا ہے اور آج مسلمانوں کے لئے اس قسم کے اہداف و مقاصد کی پہلے سے کہیں زیادہ اشد ضرورت ہے۔

سب جانتے ہیں کہ دشمنوں نے ہاتھ میں ہاتھ دیکر اسلام کی ترقی و پیش رفت کو نشانہ بنا رکھا ہے، وہ اسلام جس نے ایران میں مغرب و مشرق کے تسلط کا خاتمہ کیا۔ ایسا اسلام کہ جو عراق میں داعش کی نابودی کا سبب اور ان کے حامیوں کی شکست پر منتج ہوا اور شام میں بھی ان کو شکست سے دوچار کیا۔

جی ہاں! یہ اسلام، دشمنوں کے مفادات کی راہ میں رکاوٹ ہے اور دشمن اس بات پر بضد ہے کہ اسلام کو نیست و نابود کرے اور اسلامی ملکوں کو ماضی کی مانند اپنے پنجوں میں جکڑ لے۔ مسلمانوں کے درمیان اتحاد و وحدت کے نتائج کا ایران، عراق اور شام میں مشاہدہ کیا جاسکتا ہے اس بنا پر وحدت کا وجود ذہنی نہیں بلکہ اس کو دینی و مذہبی اعتبار سے محسوس کیا جاسکتا ہے، قرآن مجید کے سورہ مبارکہ انفال کی چھیالیس ویں آیت میں ارشاد باری تعالی ہوتا ہے ((واطیعوا اللہ و رسولہ و لا تنازعو فتفشلو وتذھب ریحکم و اصبروا ان اللہ مع الصابرین)) اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرو اور باہم جھگڑا نہ کرو کہ یہ تمہاری سستی کا باعث بنے گا اور تمہاری روح ختم ہوجائے گی اور جسم میں جان باقی نہیں رہے گی ( شیطان کے وسوسوں کے مقابلےمیں) صبر و استقامت سے کام لو کیونکہ خدا صابرین اور استقامت کرنے والوں کے ساتھ ہے۔

اس کی دلیل واضح ہے مگر انسان کے پاس کتنی طاقت ہے، اگر یہ طاقت اندرونی اختلافات میں صرف ہوجائے تو دشمن سے مقابلے کی سکت باقی نہیں رہ سکتی اور یہ وہ موقع ہے کہ جب دشمن، کاری ضرب لگا کر کامیاب ہوسکتا ہے۔

معروف ہے کہ برطانیہ کی حکومت نے دس ہزار افراد کے ساتھ برسہا برس برصغیر پر حکومت کی، اور برطانیہ کن ہتھکنڈوں سے حکومت کی تھی؟ مختلف مذاہب کی تشکیل اور برصغیر کے عوام میں اختلافات پھیلا کر برطانیہ نے حکومت کی۔ جب بھی اختلافات کم ہوتے نظر آتے، سازشیں شروع ہوجاتیں اور اختلافات کو مزید ہوا دی جاتی۔ مثال کے طور پر ایک ایجنٹ حکم دیا جاتا کہ ہندؤں کی مقدس گائے کو کاٹ دو اور دوسرے کو حکم دیا جاتا کہ مسلمانوں کی مسجد کو آگ لگا دو اور اس طرح دوسرے دن ایک طرف ہندؤں کی فریادیں بلند ہوتیں تو دوسری طرف مسلمان بھی میدان میں نظر آتے اور اس طرح فسادات شروع ہوجاتے اور جب فریقین تھک جاتے تو برطانوی استعمار ثالث کے عنوان سے میدان میں کود پڑتا اور بقول ان کے تنازعہ کو ختم کردیا جاتا اور اس طرح کچھ عرصے کے لئے وہ بے فکر ہوجاتے تھے۔

تنازعات اور فسادات پیدا کرنا شیطان کا کام ہے اسی طرح جیسے قرآن مجید کے سورہ مبارکہ مائدہ کی آیت اکیانوے میں ارشاد باری تعالی ہوتا ہے ( شیطان چاہتا ہے کہ جوئے اور شراب کے ذریعے تمہارے درمیان دشمنی و عداوت پیدا کرے، اور جان لو کہ دشمنی پیدا کرنا شیطان کا کام ہے) ہمیں حتمی طور پر ہوشیار رہنا چاہیے، الحمدللہ آج کے مسلمانوں نے وحدت کی اہمیت کو درک کرلیا ہے اور علماء و دانشور اور اکابرین قوم و ملت وحدت کی دعوت دے رہے ہیں اور تاکید کررہے کہ ایک دوسرے کے مذہبی مقدسات کا احترام کریں۔ البتہ معمولی تعداد انتہاپسندوں کی بھی ہے کہ بقول اختلافات و فسادات پھیلانے کے لئے وہ ہر وقت بے چین رہتے ہیں لیکن ان کے افکار ونظریات اور سرگرمیاں ہردن گزرنے کے ساتھ ساتھ کم رنگ ہوجاتی جارہی ہیں اور ہمارا مستقبل روشن ہے انشاء اللہ

میں ایک مرتبہ بھی اس کانفرنس میں آپ کے پاکیزہ احساسات کی قدردانی کرتا ہوں اور اسلام کی عظمت سربلندی اور مسلمانوں کے اتحاد و یکجہتی کا آرزو مند ہوں

والسلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ
ناصر مکارم شیرازی

متعلقہ مضامین

یہ بھی ملاحظہ کریں
Close
Back to top button