امریکی صدر کے پاکستان پرالزام، روس چائینہ کا دفاع پر بخشو سعودی عرب جا پہنچے
شیعیت نیوز: امریکی صدر کے پاکستان پرالزام کے بعد روس اور چائینہ نے پاکستان کا دفاع کیا لیکن بخشو حکومت کی خارجہ پالیسی کے کیا کہنے کے اس اہم موقع پر مزید روس و چائینہ کے قریب جانے کے بجائے امریکی پٹھو سعود ی عرب کے قدموں میں جاپہنچے، وزیر اعظم شاہدی خاقان عباس کا اس موقع پر دورہ سعودی عرب کو ماہرین امور خارجہ نے شدید تنقید کو نشانہ بنایا ہے۔
دوسری جانب بیجنگ اور ماسکو نے امریکا کی نئی جنگی پالیسی مسترد کرتے ہوئے افغانستان میں پاکستان کے کردار کو اہم قرار دیا اور افغانستان تنازع کے سیاسی حل پر بھی زور دیا ،چین کا کہنا ہے کہ امریکا پاکستان کی سالمیت اور جائز سیکورٹی خدشات کا احترام کرے، اسلام آباد کے کردار کا اعتراف کیا جائے جبکہ روسی وزیرخارجہ سرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی افغانستان سے متعلق نئی عسکری حکمت عملی میں طاقت کا استعمال واشنگٹن حکومت کے لیے بند گلی ثابت ہو گا.
پاکستان اور افغانستان کیلئے روسی صدر کے نمائندہ خصوصی ضمیر کابولوف نے کہا ہے کہ پاکستان پر دبائو ڈالنے سے خطے کی سیکورٹی صورتحال خراب ہوگی ۔ تفصیلات کے مطابق چین نے ایک بار پھر واضح الفاظ میں کہا ہے کہ امریکا پاکستان کے سیکورٹی خدشات اور سالمیت کا احترام کرے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق چینی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں بتایا گیا کہ چین کے اسٹیٹ کونسل کے رکن ینگ جیچی نے امریکی وزیرخارجہ ریکس ٹلرسن کو فون کرکے کہا کہ ہمیں افغانستان کے معاملے میں پاکستان کے کردار کو اہمیت دینے کے ساتھ ساتھ اس کی خودمختاری اور جائز سیکورٹی خدشات کا احترام کرنا چاہیے، ترجمان کا کہنا تھا کہ بیجنگ نے افغانستان میں امن اور مصالحتی عمل کے فروغ‘ کا عہد کر رکھا ہے جبکہ سیاسی ڈائیلاگ ہی افغانستان کے مسئلے کا واحد حل ہے، خطے میں بدلتی ہوئی علاقائی اور بین الاقوامی صورتحال میں پاک چین اسٹریٹجک تعلقات انتہائی اہم ہیں.
خیال رہے کہ چین اور امریکا کے سفارت کاروں کے درمیان یہ رابطہ گذشتہ روز (23 اگست) دونوں ممالک کے درمیان سر اٹھانے والی نئی کشیدگی کے بعد سامنے آیا، کشیدگی کی وجہ امریکا کی جانب سے شمالی کوریا کے ساتھ تعلق رکھنے کے الزام پر چینی کمپنیوں پر عائد کی جانے والی پابندیاں تھیں جس پر بیجنگ نے سخت ردعمل کا اظہار کیا تھا، وزارت خارجہ کے جاری ہونے والے بیان میں واضح نہیں کیا گیا کہ ریکس ٹلرسن اور ہوا چُن ینگ نے تجارتی معاملات، پابندیوں یا شمالی کوریا کے جوہری بحران کے حوالے سے کوئی بات کی۔
روس نے کہا ہےکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی افغانستان سے متعلق نئی عسکری حکمت عملی میں طاقت کا استعمال واشنگٹن حکومت کے لیے بند گلی ثابت ہو گا۔ یہ بات گزشتہ روز روسی وزیر خارجہ سر گئی لاوروف نے ایک پریس کانفرنس میں کہی۔ انہوں نے امریکا کے ان الزامات کی بھی تردید کی روس افغان طالبان کو اسلحہ فراہم کررہا ہے ۔
روسی صدر کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان،ضمیر کابولوف کا کہنا ہے کہ پاکستان پر ضرورت سے زیادہ دباؤ ڈالنے سے خطے کی مجموعی سیکورٹی پر منفی اثرات مرتب ہوں گے، روسی صدر کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان ضمیر کابولوف کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ افغانستان کے مسئلے کے حل کے لیے پاکستان کا کردار انتہائی اہم ہے، پاکستان پر ضرورت سے زیادہ دباؤ ڈالنے سے خطے کی مجموعی سیکورٹی پر منفی اثرات مرتب ہوں گے جب کہ خطے میں کسی بھی قسم کا عدم استحکام افغانستان کے لیے نقصان دہ ثابت ہوگا۔