تلعفر میں داعش کے خلاف الحشدالشعبی کا حملہ
عراقی رضاکار فورس الحشدالشعبی نے جنوب مشرقی محاذ سے دہشتگردوں کے خلاف ایسے عالم میں کارروائی شروع کی ہے کہ صیہونی و تکفیری دہشت گرد گروہ داعش کی صفوں میں پھوٹ پڑ گئی ہے اور وہ بکھرنے لگے ہیں- رپورٹوں کے مطابق عراقی رضاکار فورس کے توپخانوں نے مشرقی تلعفر مین داعش کے اہم اڈوں پر گولہ باری کی ہے اور الحشدالشعبی کے جوان شہر میں دو کلومیٹر اندر تک گھس گئے ہیں تاکہ تلعفر کے اندر داعش کا گھیرا مزید تنگ کر دیں-درایں اثنا تلعفر میں داعش کے سرغنوں نے اپنے دہشتگرد عناصر کو فرنٹ لائن پر روانہ کیا ہے تاکہ وہ تلعفر کے تیل کے کنوؤں میں آگ لگا دیں حس سے عراقی فوج اور رضاکار فورس کی پیشقدمی کو روک سکیں – اس رپورٹ کے مطابق تلعفر کو آزاد کرانے کی کارروائی میں عراقی فوج کی راہ میں حائل ایک اور بڑی رکاوٹ وہ بارودی سرنگیں ہیں کہ جو داعش نے آپریشن شروع ہونے سے پہلے بچھائی ہیں- بعض عراقی ذرائع نے العالم کو انٹرویو میں تلعفر میں صیہونی تکفیری گروہ داعش کے ایک سرغنے اور اس کے چار ساتھیوں کی ہلاکت کی خبر دی ہے- عراقی وزیراعظم حیدرالعبادی کے حکم سے شمالی عراق میں داعش کے آخری ٹھکانے تلعفر کو دہشتگردوں کے قبضے سے آزاد کرانے کی کارروائی اتوار کو شروع ہوئی ہے –