مشرق وسطی

ہم کبھی بھی ظالموں اور غاصبوں کے آگے سر نہیں جھکائیں گے بحرینی علما

منامہ(مانیٹرنگ ڈیسک ) بحرینی علماء نے انقلاب فروری کی سالگرہ کے موقع پر خون شہداء اور ملت کے ساتھ تجدید عہد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملت بحرین پوری طاقت کے ساتھ میدان میں موجود رہے ۔ انقلاب کی نئی نسل کو چاہیے کہ وہ پر جوش طریقے سے سرگرمی کا مظاہرہ کریں ۔ اس تحریک کے دوران ہم عورتوں کے پوری طاقت کے ساتھ میدان میں موجودگی کے مقروض ہیں ۔
اللؤلؤة ٹی وی کے مطابق بحرین علماء کی جانب سے جاری کئے گئے بیان کے مطابق انقلاب فروری ایک ایسا شعلہ عزت و کرامت ہے کہ جو ایک سال کے بعد دوسرے سال شہیدوں کے خون کی طاقت سے قاتلوں ،فاسدوں اور مغرور ظالموں کے خلاف بھڑک رہا ہے اور آزادی کے متوالوں اور انقلابیوں کو طاقت و قوت سے سرفراز کر رہا ہے ۔ماہ فروری بحرینی عوام کے حافظے میں ایک یاد رہنے والی تاریخ اور نہ مٹنے والا قابل فخر اورنورانی صفحہ ہے ۔ وہ ملت کہ جس نے اب تک غاصبوں ، دراندازوں اورظالموں کے آگے تاریخ کے کسی بھی دور میں سر نہیں جھکایا اور کبھی بھی سر نہیں جھکائے گی ۔
ایسے وقت میں کہ جب انقلابی تحریک کو چھ سال ہو چکے ہیں ایک نئی اور امید بخش نسل پیدا ہوئی ہے جس نے اپنی آنکھوں سے ان چھ برسوں میں اپنے انقلابی جوانوں کے انقلاب کانمونہ عمل کے طور پر دیکھا ہے ۔ہر شخص کو مسجد امام صادق ع میں اور شیخ عیسی قاسم کے منبر کے سامنے یہ فریاد بلند کرتے ہوئے سنا ہے کہ ہم خدا کے سوا کسی کے آگے نہیں جھکیں گے ، خدا کے سوا کسی کے آگے سر تسلیم خم نہیں کریں گے ۔ اپنے اجتماعات میں مٹھیاں بھینچ کر ھیھات منا الذلہ ، کے نعرے لگائے ہیں۔
یہ امید بخش نسل ، مصطفی حمدان جیسے بہادر اور شجاع جوانوں کی نسل ہے کہ جس نے آیت اللہ شیخ عیسی قاسم پر حملہ آوروں کا مقابلہ کیا اور زخمی ہو کر بستر موت تک پہنچ گئے ، ہمارا خطاب اس نسل سے ہے ۔ ہم ان سے توقع رکھتے ہیں کہ اس سال امید اور شادابی ،اور سرگرمی اور تحرک سے بھرپور کچھ الگ کر کے دکھائیں ۔اسی طرح ہم بحرینی قوم سے مطالبہ کرتے ہیں کہ انقلاب کی باگ ڈور اپنے ہاتھ میں لیں اوراپنے غیض وغضب کو رضائے الہی اور دین کا رخ دیتے ہوئے وطن کی حفاظت کے میدانوں میں بڑے پیمانے پر حاضر ہوں ، اور تمام پرامن مظاہروں میں بھرپور جوش وخروش سے شرکت کریں ۔
علماء کرام کا کہنا تھا کہ آج ہمیں آگاہ ،بصیراوربا فہم خواتین کے انقلاب کے برسوں میں ہر میدان میں موجود رہنے کی قدر دانی کرنی چاہیے اورہم تاکید کے ساتھ کہتے ہیں کہ ہم اس سلسلے میں عورتوں کے مقروض ہیں ۔اس مقام پر اور اس مناسبت سے علما اپنے نیک شہیدوں اورملت کے ساتھ عہد کرتے ہیں کہ وہ جوپاک خون بہائے گئے ہیں اورملت نے جو قربانیاں دی ہیں ان کے ساتھ وفاداری کا ثبوت دیں گے ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button