مقبوضہ فلسطین

میرواعظ کی نظربندی میں توسیع بدترین سیاسی انتقام گیری، عوامی مجلس عمل کشمیر

شیعیت نیوز: جموں و کشمیر عوامی مجلس عمل کے سینئر رہنماؤں، عہدیداروں اور کارکنوں کے ایک ہنگامی نوعیت کے غیر معمولی اجلاس میں سربراہ تنظیم، حریت کانفرنس (م) کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق کو لگاتار ساڑھے تین مہینے سے پہلے اپنے گھر میں اور تقریباً دو ماہ سے سب جیل کے اندر قید تنہائی میں رکھنے اور موصوف کے قید تنہائی کی مدت میں اب مزید اضافہ کرکے 31 اکتوبر 2016ء تک توسیع کر دینے کی کارروائی کو بدترین سیاسی انتقام گیری قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ میرواعظ کو لمبی مدت سے یہ بتائے بغیر کہ انہیں کس جرم کی پاداش میں حبس بے جا Solitary confinement میں رکھا گیا ہے پر انتہائی دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسکی پرزور مذمت کی گئی۔ اجلاس میں اس امر پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا گیا کہ میرواعظ عمر فاروق کی مسلسل نظربندی کی وجہ سے ان کے زیرنگرانی چلنے والے تعلیمی ادارہ انجمن نصرۃ الاسلام، مذہبی، دعوتی اور تبلیغی ادارہ انجمن اوقاف جامع مسجد، فلاحی ادارہ، دارالخیر میرواعظ منزل اور ملی ادارہ متحدہ مجلس علماء جموں و کشمیر بے حد متاثر ہو رہے ہیں۔

اجلاس میں واضح کیا گیا کہ میرواعظ ایک بین الاقوامی شہرت یافتہ دینی اور سیاسی شخصیت کے حامل مقتدر رہنما ہیں جنہیں حبس بے جا میں رکھنا بین الاقوامی قوانین، مسلمہ انسانی اصولوں اور عالمی جمہوری قدروں کے منافی اور انسانی حقوق کی بدترین پامالی ہے۔ اجلاس میں کہا گیا کہ میرواعظ کو مسلسل قید تنہائی میں رکھنے کیخلاف جہاں عوامی غم و غصے میں روز بہ روز اضافہ ہو رہا ہے وہاں حقوق انسانی سے وابستہ بین الاقوامی اداروں، ممالک اور سرکردہ عالمی شخصیات کی جانب سے شدید برہمی اور ردعمل کا اظہار کیا جارہا ہے۔ اجلاس میں میرواعظ کو لگاتار قید و بند میں رکھنے کے سبب حال ہی میں ہو رہے او آئی سی کے اہم وزرائے خارجہ کے اجلاس میں بھی موصوف کی شرکت نہیں ہوسکی ہے جو قابل مذمت ہے۔ اجلاس میں حریت کانفرنس (م) کے چیئرمین کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ بزرگ، مزاحمتی رہنما سید علی شاہ گیلانی کی طویل مدت سے خانہ نظر بندی جہاں بدترین آمریت اور تاناشاہی کا مظاہرہ ہے وہاں موصوف کو بھی لوگوں اور عوامی وفود سے نہ ملنے دینا انتہائی افسوسناک اور فسطائی طرز عمل ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button