پاکستان

اسلام آباد: اب محرم میں اپنے ہی شہر میں کچھ علماء کچھ نہیں بول پائیں گے،لیگیوں کا نیا قانون

شیعیت نیوز: حکومت کی جانب سے بیلنس پالیسی کا سلسلہ جاری ہے، ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے کالعدم اہل سنت والجماعت کے متعدد علماء کے علاوہ کئی محب وطن شیعہ علماء کے اسلام آباد میں داخلے اور زبان بندی کے احکامات جاری کر دیئے ہیں۔ یہ پابندی دو ماہ کیلئے لگائی ہے۔ تفصیلات کے مطابق، محرم الحرام میں سولہ علماء کرام کے اسلام آباد میں داخلے اور گیارہ علماء کی زبان بندی کے احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں۔ ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کی جانب سے دو ماہ کیلئے جن علماء کی اسلام آباد میں داخلے پر پابندی لگائی گئی ہے، ان میں کالعدم اہل سنت والجماعت کے حافظ محمد صدیق، علامہ طاہر اشرف، مولانا محمد الیاس، مولانا محمد معاویہ اعظم، مولانا عبدالخالق رحمانی، خادم ڈھلوں اور مولانا اورنگزیب شامل ہیں۔ اسی طرح بریلوی علماء میں مولانا محمد یوسف رضوی، پیر عرفان آل مشہدی اور ڈاکٹر اشرف جلالی کے نام شامل ہیں، جبکہ اہل تشیع میں علامہ غضنفر تونسوی، علامہ جعفر جتوئی، ذاکر مقبول، حافظ تصدق حسین اور مولانا محمد اقبال کے اسلام آباد میں داخلے پر پابندی لگائی ہے۔

ڈپٹی کمشنر کی جانب سے گیارہ علمائے کرام کی اسلام آباد میں زبان بندی کا حکم بھی جاری کر دیا گیا ہے۔لہذا اسلام آباد میں رہنے والے علماء اپنی زبان سے کچھ نہیں کہہ سکتے کیونکہ لیگیوں نے انکی زبان بندی کا حکم دیدیا ہے، جن شیعہ علماء کی زبان بندی کا حکم صادر کیا گیا ہے ان میں  ان میں علامہ شیخ محسن علی نجفی، آغا شفا نجفی، علامہ امین شہیدی اور علامہ ناصر عباس جعفری شامل ہیں۔ حکم نامہ کے مطابق یہ علماء کرام دو ماہ تک اسلام آباد میں تقاریر کرسکیں گے اور نہ ہی اسلام آباد میں رہائش رکھ سکیں گے۔ حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ خلاف ورزی پر قانون کے مطابق فوری کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

9366d337-32e6-4c0d-b6f0-4be6cb4ebfc2.jpg

38065588-7fa5-4113-a442-b0f32abe40d1.jpg

متعلقہ مضامین

Back to top button