وفاقی محکمہ اوقاف کی خالی اسامیوں پر فرقہ وارنہ تقسیم، اقلیتی فرقہ دیوبندیوں کا کوٹہ بڑھا دیا
شیعیت نیوز: حکومت پاکستان محکمہ اوقاف کے ڈائریکٹوریٹ میں اگر آپکو اچھے عہدہ پر جاب حاصل کرنا ہے تو اسکے لئے دیوبندی ہونا شرط ہے، شیعیت نیوز کے مطابق چیف کمشنر آفس کی جانب سے اخبار ات میں آسامیاں خالی ہیں کا اشتہار متناز عہ بن گیاکیونکہ آسامیاں کے لئے میڑٹ کے بجائے مخصوص فرقہ سے تعلق ہونا شرط رکھا گیا، اشتہار کے مطابق محکمہ اوقاف میں پانچ خالی آسامیوں پر ۳ دیوبندی ،۲ بریلوی اور ایک شیعہ آسامی کے لئے درخواست طلب کی گئیں ہیں، اس طرح کی فرقہ وارانہ تقسیم نے سوشل میڈیا سمیت دیگر سنجیدہ حلقوں میں اہم بحث چھڑدی ہے، پاکستان جو پہلے ہی فرقہ واریت کی آگ میں جل رہا ہے اسطرح کا اشتہار مزید فرقہ واریت کو ہوا دے گا۔
دوسری جانب اگر محکمہ اوقاف نے یہ اشتہار کوٹے کی بنیاد پر رکھا ہے تو اصولاً آبادی کے لہذا سے پاکستان میں بریلوی مکتب فکر پہلے نمبر ہے لہذا ان پانچ اسامیوں میں سے ۳ بریلوی مکتب فکر کے افراد کو ملنا چاہئے تھا، پھر شیعہ مسلمان دوسرے نمبر پر اور پھر کہیں جاکر دیوبندیوں کی باری آتی ہے ،لیکن اکثریت پر حکومت کی جانب سے اقلیت کو ترجیح دینا بھی انصاف کا قلع قلم کرنے کے معترادف ہے، جبکہ اہم تو یہ کہ دیوبندی فرقہ اوقاف کے زیر اہتمام آنے والے بزرگان دین کے مزارات کے خلاف ہیں بلکہ وہاں جانے والے مسلمانوں کو کافر قرار دیدیتے ہیں،اسطرح دیوبندی خطیبوں کو ان اداروں میں بیٹھا کیا صوفی ازم سے مسلمانوں کو دور کرنے سازش تو نہیں؟؟؟؟
شیعیت نیوز اس فرقہ وارانہ اشتہار کی پر زور مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کرتی ہے ایسی کالی بھیڑوں کی نشاندہی کی جائے جو سرکاری نوکریوں میں فرقہ واریت کو پروان چڑھا رہے ہیں، ہم میڑت کے قائل ہیں لہذا میرٹ کی بنیاد پر آسامیاں پر کی جائیںناکہ فرقہ کی بنیاد پر اسطرح سے تقسیم بندی کی جائے۔
واضح رہے کہ دیوبندی مکتب فکر کی گود سے طالبان ،سپاہ صحابہ ، لشکرجھنگوی اور القائدہ برصغیر جیسی پرُامن تنظیموں نے جنم لیا اور مشاء اللہ ان تنظیموں کی وجہ سے پاکستان ترقی کررہا ہے۔۔ ذرہ شوچئیے!!