پاکستان

پاکستان ڈیفنس نامی بلاگ کا شیعہ نسل کشی میں صحافتی کردار

شیعیت نیوز: پاکستان ڈیفنس نامی سوشل میڈیا فین پیج اور بلاگ ویب سائٹ پاکستان کے محب وطن شیعہ مسلمانوں کے خلاف سائبر نفرت پھیلا کر شیعہ نسل کشی میں اپنا صحافتی کردار ادا کررہی ہے۔

شیعیت نیوز کی سوشل میڈیا ٹیم کے مطابق پاکستان ڈیفنس نامی بلاگ ویب سائٹ ہمیشہ شیعہ مسلمانوں کے خلاف ہرزہ سرائی میں ملوث پائی گئی ہے اور ایسی بے بنیاد ٹیبل اسٹوری شائع کرتی ہے جسکا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہوتا، اس ویب سائیٹ اور سوشل میڈیاکاایک اور ہدف ملک میں سعودی فنڈڈ کالعدم دہشتگردوں کی موجوددگی کو ایرانی اثرو رسوخ کی وجہ قرار دینا ہے اس سلسلے میں یہ ویب سائٹ پاکستان سعودی تکفیری دہشتگردوں کے مقابل میں شیعہ مسلمانوں اور محب وطن شیعہ تنظیموں کو ایرانی ایجنٹ بناکر پیش کرتی ہے، جبکہ یہ تکفیری سائبر ٹولہ یہ ثابت کرنے میں ناکام رہا ہے کہ پاکستان میں ایرانی سرپرستی میں کوئی  ایک بھی مسلح گروہ متحرک ہے ، اسکے برعکس سعودی عرب کی جانب سے لشکر جھنگوی ، سپاہ صحابہ سمیت دیگر مسلح فرقہ وارانہ تشد د پسند گروہوں کی سرپرستی کے بے تحاشہ ثبوت موجود ہیں۔

حال ہی میں اس نام نہاد پاکستان ڈیفنس نامی ویب سائٹ نے ایک مضموں شائع کیا ہے جس میں پاکستانی شیعہ مسلمانوں پر الزام لگایا ہے کہ وہ شام وہ عراق میں حزب اللہ لبنا ن اور ایران کے کہنے پر لڑنے جارہے ہیں اور اسکے بدلے میں ایران اس جنگ میں شہید ہونے والوں کو ایرانی شہریت دے رہا ہے۔

یہ کہانی بھی اس نام نہاد بلاگ کی دیگر کہانیوں کی طرح ٹیبل اسٹوری کے سوا کچھ نہیں ، لہذا اس پربحث کرنا بھی فضول ہے، رہی بات ایرانی شہریت کی تو ٹبیل اسٹوری بنانے سے پہلے اگر لکھاری صاحب کچھ ریسرچ کرلیتے تو انہیں یہ بات پتہ چلنے میں دیر نہیں لگتی کہ مشرق وسطیٰ میں ایران سمیت دیگر عرب ریاستوں میں غیر شہریوں کو شہریت دینے کا کوئی قانوں ہی موجود نہیں ہے، کہانی لکھنے والا شاید یورپ اور امریکا کی شہریت حاصل کرنے کا خواہش مند ہوگا اوراسی لیئے اُسنے جھوٹی کہانی لکھتےوقت ایران کے قانوں کو ہی تبدیل کر ڈالا۔ یہ بات ہی اس بے کار ٹبیل اسٹوری کے جھوٹے ہونے پر دلیل رکھتی ہے۔

دوسری جانب دنیا بھر سے دہشتگرد شام و عراق میں جمع ہوئے ہیں جنکا تعلق ایک مخصوص فرقہ سے ہے جنہوں نے شیعہ اور سنی مسلمانوں کے مقدسا ت کی بے حرمتی کا سلسلہ روا رکھا ہوا ہے اور حرم رسول اللہ (ص) پر حملے کررہے ہیں، شام میں نواسی رسول (ص) حضرت زینب ؑ کے مزار مقدس پر راکٹ داغے ہیں جسکے سبب وہاں کی عوام نے دفاع حرم رسول اللہ (ص) اور اپنی سرزمین کی خاطر ان دہشتگردوں کے خلاف ہتھیار اُٹھائے اور اپنا دفا ع کیا ، اس دفاع میں وہاں موجود پاکستانی جو شام و عراق میں کئی عرصہ سے مقیم ہیں توہین رسالت (ص) برداشت نہیں کرسکے اور ان میں کچھ ان دہشتگردوں کے خلاف جنگ میں شامل ہوئے بلکل اسی طرح جسطرح پاکستان میں پاک افواج طالبان دہشتگردوں سے نبرد آزما ہے، اس با ت کو بنیاد بناکر یہ سائبر تکفیری ٹولہ اپنےہم فکر تکفیری دہشتگردوں کی حمایت کرتے ہوئے شیعہ مسلمانوں کو بھی اسی صف میں کھڑا کرنے کی کوشیش کرتا ہے اور اسطرح کی بے بنیاد حقیقت سے عاری اسٹوری بناکر عام پاکستانیوں کو بے وقوف بنانےبناکر اپنے مغموم مقاصد حاصل کرنے کی کوشیش کررہا ہے، لہذا پاکستانیوں کو ان تکفیری  دہشتگردوں کے سوشل میڈیا اور سائبر جہادیوں سے غافل نہیں ہونا چاہئے اور انکے بہکاواے میں آنے سے گریز کرناچاہئے ۔

20160506063731.jpg

متعلقہ مضامین

Back to top button