شمالی عراق میں دو علاقوں کو دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرا لیا گیا
النہرین ویب سائٹ کے مطابق صوبے صلاح الدین میں الضلوعیہ کے پولیس سربراہ حسین علی کا کہنا ہے کہ عراقی فوج نے عوامی رضاکاروں کی مدد سے صوبے صلاح الدین کے صدر مقام تکریت کے جنوب میں سو کلو میٹر کے فاصلے پر واقع الضلوعیہ کے شمالی علاقوں میں تین طرف سے کارروائی شروع کی اور مطیبیجہ اور شیخ محمد نامی دو قصبوں کو دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرا لیا۔ الضلوعیہ کے پولیس سربراہ حسین علی کے مطابق عراقی فوج نے ایسی تین سرنگوں کو تباہ کر دیا جنھیں دہشت گرد گروہ داعش استعمال کرتا تھا۔ اس کارروائی میں دہشت گردوں کو بھاری نقصان پہنچا اور بھاری مقدار میں ان کے ہتھیار اور گولہ بارود نیز جنگی وسائل کو تباہ کر دیا گیا۔ دوسری جانب جنوبی عراق میں صوبے المثنی میں ہونے والے کار بم دھماکے کے بعد اس صوبے کے گورنر عبدالحسن سکر الزیادی نے کہا ہے کہ صوبے المثنی کے مختلف شہروں کو محفوظ بنانے کے لئے خصوصی فورس تشکیل دی جائے گی۔ عراق سے ہی ایک اور خبر یہ ہے کہ دارالحکومت بغداد میں بدھ کی رات ہونے والے ایک بم دھماکے میں کم از کم تین افراد جاں بحق اور سات دیگر زخمی ہو گئے۔