دنیا

دہشتگردی کے واقعات کے بعد اسلام کا غلط تصور پیش کیا گیا،اوباما

امریکی صدر باراک اوبامانے کہا ہے کہ حالیہ دنوں میں مسلمانوں کے خلاف نا قابل معافی سیاسی بیانات سننے کو ملے ، دہشتگردی کے واقعات کے بعد اسلام کا غلط تصور پیش کیا گیا، امریکہ میں مسلمان مخالف بیانات کی گنجائش ہے نہ اسلام کو دبا رہے ہیں۔امریکہ میں مسلمانوں کے خلاف بیانات کی کوئی گنجائش نہیں ہے ۔امریکہ کو متحد کرنے میں مسلمانوں کے کردار پر مسلم کمیونٹی کا شکر گزار ہوں ۔امریکی صدر باراک اوباما نے عہدہ سنبھالنے کے بعد پہلی بار امریکہ میں اسلامک سو سائٹی آ ف بالٹی مور کی مسجد کا دورہ کیا،جہاں انہوں نے مسلم کمیونٹی سے ملاقات کی ۔ مسجد میں مسلم کمیونٹی سے خطاب میں امریکی صدر نے کہا کہ مسلم کمیونٹی امریکی فیملی کا حصہ ہے، امریکہ کو متحد کرنے اور ہماری ترقی میں مسلم کمیونٹی کا کردار بہت اہم ہے ۔اوہا ئیو کی13سال کی لڑکی نےخط لکھ کہاکہ وہ خوف میں مبتلا ہے،دورے کا مقصدمذہبی ہم آہنگی کوفروغ دینا ہےہم اسلام کو نہیں دبارہے،امریکی مسلمانوں کی کامیابی پرجشن مناتے ہیں،داعش اور دیگر تنظیمیں اسلام کا غلط تصورپیش کررہی ہیں۔ ک اوباما نے اعتراف کیا کہ امریکہ میں مسلمانو ں کو حراساں کیا جا رہا ہے، مسلمانوں سے روا رکھے جانے والے سلوک پر دلی رنج ہے ،امریکی قوم اسلام یا مسلمانوں کے اقدار سے ناواقف ہے مسلمانوں کے ساتھ مل کر انتہاپسندی کا خاتمہ کیا جاسکتاہے ۔وائٹ ہا ئوس کے پریس سکریٹری جوش ارنیسٹ کے مطابق صدر اوباما کے دورے کے موقع پر کئی باتوں پر گفتگو ہوئی۔ اوباما نے مسلمان رہنما ئوں سے ملاقات میں ان سے انتہاپسندی کے خاتمے کے لیے مدد کی درخواست بھی کی ۔اوباما بحیثیت صدر ملائیشیا، انڈونیشیا اور مصر کی مساجد کا دورہ کرچکے ہیں تاہم اب تک انھوں نے امریکا کی 2 ہزار سے زائد مساجد میں سے ایک کا بھی دورہ نہیں کیا تھا

متعلقہ مضامین

Back to top button