طیب اردگان کے فتنے سے ہوشیار؛ مرسی کی طرح یہ بھی اسرائیلی دوست ہے،شیعیت نیوز رپورٹ
آج مملکیت شام کے خلاف جو بھی سازشیں ہورہی ہیں ان سے آگاہ ہونا بہت ضروری ہے، کیونکہ مشرق وسطیٰ میں شامی حکومت کا زوال اسرائیل کی گریٹر حکومت کا پیش خیمہ ثابت ہوگا، شام خطہ میں وہ واحد ملک ہے جو اسرائیل مخالف تمام مقاومتی تحریکوں کا مرکز اور اسرائیل کے گریٹر اسرائیل منصوبہ کی راہ میں بڑی روکاوٹ ہے۔
شام میں داعش جیسی دہشتگرد تنظیم جسکی پشت پناہی عالم غرب سمیت جہاں سعودی عرب اور کئی عرب ریاستیں کررہی ہیں وہیں ترکی بھی اس محاذ میں کلیدی کردار ادا کررہا ہے، لیکن افسوس کا مقام یہ ہے کہ پاکستان میں جماعت اسلامی سمیت دیگر وہابی تفکر رکھنے والے افراد ترکی کی شام مخالف اورپس پشت اسرائیل کی حمایت میں لڑی جانے والی اس جنگ میں طیب اردگان کو ہیرو بنا کرپیش کررہے ہیں جو سراسر عالم اسلام کو دھوکا دینے کے متعرادف ہے،۔
یہ بلکل اسی طرح ہورہا ہے کہ جیسے پاکستان وبرصغیر میں جب مصر کے انقلاب کے بعد اخوان المسلمین کے سربراہ محمد مرسی نے حکومت قائم کی تو جماعتیوں نےمرسی کو عالم اسلام کا نجات دہندہ بناکر پیش کیا لیکن سوشل میڈیا کے اس تیزرفتار دور میں مرسی کے اسرائیل سے پس پشت مراسم اور محبت بھرے خطوط نے انکے نام نہاد اسلامی ہونے کا بھانڈا پھوڑ دیا، جبکہ مرسی نے اسرائیل میںاخوان المسلمین کا سفیر بھی بھیجا، جسکے ہمراہ گئے خط کا متن اور عکس یہ ہے
"اخوان المسلمین هُم رجالُ المصلحة”، اخوان المسلمین مردانِ مصلحت ہیں از محمد المرسی صدر جمہوریہ مصر میرے عظیم و عزیز دوست! دوستانہ اور محبت آمیز تعلقات ـ جو ہمارے دو ملکوں کے مفاد میں ہیں ـ سے میری شدید دلچسپی کی بنا پر میں جناب عاطف محمد سالم سیدالاہل کو بطور ہنگامی اور بااختیار سفیر، آپ جناب سے متعارف کراتا ہوں۔ اپنے سابقہ مناصب میں جس تجربے، اخلاص، ہمت اور اہلیت کا انھوں نےمظاہرہ کیا ہے، میری اس امید کو تقویت دے رہی ہے کہ وہ اپنی ذمہ داری کو بطور احسن نبھائیں دوسری طرف سے میں ان کی غیرت کے متعلق جو اطمینان رکھتا ہوں، شک نہيں ہے کہ ان کی سچی کوششیں جناب عالی کی طرف سے تحسین کا باعث ہونگی۔ آپ سے گزارش کرتا ہوں کہ ان کی اسناد سفارت کی تأئید فرمائیں اور وہ جو بھی میری جانب سے آپ کی خدمت میں پہنچاتے ہیں، اسے اطمینان خاطر کے ساتھ قبول کریں۔
|
ٓآج یہی جماعتی طیب اردگان کو خلیفہ بنائے بیٹھے ہیں لیکن حقیتاً طیب اردگان بھی اُسی اسرائیلی ایجنڈہ پر کار فرما ہے جسکے لئے داعش کو تشکیل دیا گیا یعنیـ’ گریٹر اسرائیل کا منصوبہـ ‘، عوام کو سمجھنا چاہئے کہ اسلام کے لبادے میں چھپے یہ نام نہاد جماعتی،دیوبندی،اور وہابی دراصل اسرائیل کے بغیر پیسوں کے کام کرنے والے نوکر ہیں،کیونکہ تعلیمات رسول اللہ (ص) و اہلیبت علیہ سلام سے دور ہونے کے سبب ان سے بصیرت کو چھین لیا گیا ہے لہذا اب انہیں کفار جب چاہیں کسی بھی خلیفے اور اخوان ،داعش یا القاعدہ و طالبان کے نام پر دھوکہ دے کر اپنے لئے استعمال کرلیتے ہیں۔
جماعتیوں کے سرکا تاج اخوان المسلمین کے محمدمرسی کا اس وقت کے اسرائیل صدر کے نام لو لیٹر
یاد رہے کہ مسلم ممالک میں ترکی ہی وہ پہلا ملک ہے جس نے غاصب صہیونی حکومت کو قبول کیا آج یہاں اخوان المسلمین کی حکومت قائم ہے۔