دنیا

داعش نے جہاد النکاح (جنسی تسکین ) کے بعد دو جہادی آسٹرین لڑکیوں کو قتل کردیا

برطانوی اخبار ڈیلی میل میں شائع ہونے والی ایک خبر کے مطابق آسٹریا سے تعلق رکھنے والی دو جہادی لڑکیاں جن کے بارے میں خیال کیا جا رہا ہے کہ وہ شامی تکفیری باغیوں کی جنسی تسکین کو پورا کرنے اور جہاد النکاح کے فتوے پر عمل کرنے کیلئے شام چلی گئی تھیں ان کو داعش نے قتل کر دیا گیا ہے۔  آسٹریا کے بعض اخبارات میں ان کے قتل کی تصدیق کی جا رہی ہے۔  دونوں لڑکیوں کا تعلق آسٹریا کے دارالحکومت ویانا سے بتایا جاتا تھا۔ ایک 16 سالہ لڑکی کا نام ثمرہ کیسنووک اور دوسری 15 سالہ لڑکی کا نام سبینہ سلیمووک تھا۔ اقوام متحدہ کے مطابق سبینہ سلیمووک پچھلے سال دسمبر میں لڑائی کے دوران ماری گئی تھی۔  جبکہ اسکی دوسری دوست ثمرہ کو مبینہ طور پر اس لئے قتل کر دیا گیا ہے کیونکہ وہ رقہ کو چھوڑ کر بھاگنا چاہتی تھی۔
 
یہ دونوں لڑکیاں اپنے گھروں سےپچھلے سال 10 اپریل کو غائب ہوگئی تھیں۔ واضح رہے کہ ان لڑکیوں کے والدین کو سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر ان کی پوسٹ کی گئی ایسی تحریریں ملی تھیں جن سے انہوں نے اپنے طور پر یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ یہ جہاد النکاح کے لئے شام چلی گئی ہیں۔ لڑکیوں کے والدین کے مطابق ثمرہ کیسنووک اور سبینہ سلیمووک نے ویانا کی ایک مسجد میں جانا شروع کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button