پاکستان

ایک ہفتہ میں داماد کو رہا نہیں کیا تو اسلام آباد میں شریعت نافذ کردوں گا،مولوی عبدالعزیز برقع

جمعرات کی شام جامعہ حفصہ سے لال مسجد تک دہشتگرد مولوی عبدالعزیز کی قیادت میں ملک میں شریعت کے نفاذ کی خاطر احتجاج کیا گیا، اطلاعات کے مطابق جمعہ کی صبح اسلام آباد انتظامیہ اور مولوی عبدلعزیز المعروف برقع والی سرکار کے درمیان دو گھنٹے طویل مذاکرات طے پائے جہاں اس دہشتگرد کے سامنے مجبور اسلام آباد انتظامیہ نے مولوی عبدالعزیز کو ریلی ختم کی درخواست کی اور پیغام دیا کہ انکے مطالبات اعلیٰ قیادت تک پہنچائے جائیں گے اور اس کام میں ایک ماہ کا عرصہ درکار ہے، لیکن مولوی عبدالعزیز نے اسلام آباد انتظامیہ کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ ایک ہفتہ کے اندر اندر انکے تمام مطالبات تسلیم کرلیے جائیں ورنہ ملک بھر میں نفاذ شریعت کی تحریک شروع کردی جائے گی۔

باخبر ذرائع کاکہنا ہے کہ مولانا عبدالعزیز کے لئے شریعت کا نفاذ تو ایک بہانہ ہے انکا ہدف اپنے مطالبات منظور کروانا ہے جسکے لئے انہوں نے شریعت اور اسلام کے نام کو استعمال کیا ہے تاکہ اپنے کارکنوں اور طلباٗ کو سڑکوں پر نکال سکیں۔

پولیس اور میڈیا رپورٹس کے مطابق مولوی عبدالعزیز کا اصل مرکزی مطالبہ اپنے دہشتگرد داماد کی رہائی ہے ،جسے کئی ماہ قبل لاہور سے گرفتار کیا گیا تھا، رپورٹس کے مطابق عبدالعزیز کی دو بیٹاں ہیں جو دونوں بیوہ ہوگئیں تھیں، ان میں سے ایک کی شادی جس شخص سے ہوئی تھی اسے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے سگین دہشتگردی کے الزام میں گرفتار کرلیا ہے،جسکی رہائی کی خاطر مولوی عبدالعزیز نے شریعت نافذ کرنے کی تحریک شروع کرنےکا ڈرامہ رچایا تاکہ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو پریشراز کیا جاسکے۔

مولوی عبدالعزیز نے کہا کے اگر ایک ہفتہ میں انکے داماد کو رہا نہیں کیا گیا تو وہ اسلام آباد میں شریعت نافذ کردیں گے۔

تکفیری مولویوں نے اسلام اور شریعت کو مذاق بنالیا ہے جب انکا دل چاہتا ہے شریعت نافذ کرنے کے لئے تحریک شروع کردیتے ہیں جبکہ اسکے پیچھے انکے اپنے مقاصد چھپے ہوتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button