پاکستان

ایرانی قومی سلامتی کونسل کے سربراہ علی شمخانی کی وزیر اعظم نوازشریف سے ملاقات

ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سکریٹری نے اس ملاقات میں دونوں ملکوں کے تعلقات پر حکمفرما مستحکم اصولوں کا ذکرکرتے ہوئے کہاکہ ایران اورپاکستان کے دوستانہ تعلقات اور تعمیری تعاون کبھی بھی حکومتوں کی تبدیلی سے متاثر نہیں ہوئے –

علی شمخانی نے مختلف شعبوں منجملہ سیاسی سیکورٹی اقتصادی اور افغانستان میں امن کے قیام ، دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف جنگ جیسے دونوں ملکوں کے مشترکہ موقف کو باہمی تعاون میں مزید توسیع کا بہترین ذریعہ قراردیا –

ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سکریٹری نے یمن کے بحران کے تعلق سے پاکستان کی حکومت کے حقیقت پسندانہ اور آزادانہ موقف کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ علاقے کے بعض ملکوں کی طرف سے اپنے ہمسایہ ملکوں پر اپنی مرضی مسلط کرنے کی غرض سے طاقت کے استعمال کی روش علاقے میں بدامنی اورعدم استحکام کا راستہ ہموار کررہی ہے انہوں نے کہا کہ اس پالیسی سے اچھی ہمسائیگی کے اصولوں کو نظرانداز کیا جارہا ہے –

 وزیرا‏عظم پاکستان نوازشریف نے بھی اس ملاقات میں ایران اور پانچ جمع ایک گروپ کے درمیان ہونےوالے ایٹمی معاہدے پر مبارکبادپیش کرتے ہوئے کہا کہ نئی صورتحال میں ایران علاقائی اور عالمی تعلقات میں اپنا کردار اور زیادہ اچھے طریقے سے ادا کرسکے گا – انہوں نے کہا کہ ایٹمی معاہدے کے بعد کی صورتحال میں ایران اورپاکستان کے درمیان بھی اقتصادی اورتجارتی تعلقات میں پہلے سے کہیں زیادہ فروغ ہوگا اور باہمی تعاون کے بہت سے مواقع میسر ہوں گے-

پاکستان کے وزیراعظم نے ایران کے ساتھ ہونےوالے سمجھوتوں کے دائرہ کار میں اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے کے لئے پاکستان کی آمادگی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہماری حکومت ایران پاکستان گیس پائپ منصوبے کو جلد سے جلد پایہ تکمیل تک پہنچانے کا تہیہ کئے ہوئے ہے اور بجلی وتوانائی کے شعبے میں ایران کے ساتھ تعاون پاکستان کی ترجیحات میں شامل ہے۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button