پاکستان

اسلام آباد میں ایسے لوگ موجود ہیں جو داعش سے وابستگی ظاہر کرنا چاہتے ہیں،آرمی چیف

پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے داعش کو القاعدہ سے بھی بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان پر اس کا سایہ بھی پڑنے نہیں دیا جائے گا۔

فرانس کے خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کے رائل یونائیٹڈ سروسز انسٹیٹیوٹ فار ڈیفنس این سیکیورٹی اسٹڈیز لندن میں خطاب کے دوران جنرل راحیل شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان کو داعش کے سائے سے بھی محفوظ رکھا جائے گا۔

پاک فوج کے سربراہ کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں ایسے لوگ موجود ہیں جو داعش سے وابستگی ظاہر کرنا چاہتے ہیں جو کہ ایک بہت خطرناک رحجان ہے۔

چیف آف آرمی اسٹاف نے کہا کہ القاعدہ کے مقابلے میں داعش سے نمٹنا بڑا چیلنج بن سکتا ہے۔

خیال رہے کہ القاعدہ نے 2001 میں امریکا میں ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر حملہ کیا تھا۔

شام اور عراق میں خود ساختہ خلافت قائم کرنے والی شدت پسند تنظیم کے حوالے سے جنرل راحیل شریف نے مزید کہا کہ داعش مستقبل کا بڑا خطرہ محسوس ہوتی ہے، یہ ایک بڑا نام ہے، القاعدہ بھی بڑا نام ہے لیکن اب داعش اس سے زیادہ بڑا نام بن چکی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان میں مفاہمت ہونا بہت ضروری ہے، اگر اس کو درست انداز میں نہیں کیا گیا تو افغان طالبان کے بعض دھڑے بڑے نام کی طرف جا سکتے ہیں اور یہ بڑا نام داعش ہے۔

آرمی چیف نے افغانستان میں جاری امن مذاکرات کے حوالے سے کہا کہ پاکستانی فوج اور حکومت افغانستان میں دیرپا اور مستقل امن کی حمایت کرتی ہے۔

جنرل راحیل شریف نے خطاب کے دوران کہا کہ مسئلہ کشمیر برصغیر کی تقسیم کا نامکمل ایجنڈہ ہے جسے خطے کے امن و استحکام کی خاطر حل کرنے ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ لائن آف کنٹرول پر ہندوستانی جارحیت سے خطے پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔

واضح رہے کہ اسلام آباد میں جامعہ حفصہ اور مولانا عبدالعزیز نے اعلانیہ داعش کو انکی مدد کے لئے دعوت دی تھی، جسکی ویڈیو بھی سرعام آچکی ہے۔(ادارہ)

متعلقہ مضامین

Back to top button