پاکستان

مظفر گڑھ : پولیس مقابلے میں لشکر جھنگوی کا ملک اسحاق اور بیٹوں سمیت کالعدم تنظیموں کے 14 ملزمان واصل جہنم

اطلاع کے مطابق شاہ والا میں مبینہ پولیس مقابلے میں لشکر جھنگوی کا سربراہ اور سینکڑوں شیعہ مسلمانوں کا قاتل ملک اسحاق 2 بیٹوں سمیت کالعدم تنظیموں کے 14 ملزمان کے ساتھ واصل جہنم ہوگیا ہے۔
شیعت نیوز کے مطابق مظفر گڑھ کے علاقے شاہ والا میں کاؤنٹر ٹیررازم پولیس کے ساتھ مبینہ مقابلے میں سینکڑوں شیعہ مسلمانوں کا قاتل لشکر جھنگوی کا سربراہ اور سپاہ صحابہ (اہلسنت و الجماعت ) کا رہنما ملک اسحاق، اس کے 2 بیٹے عثمان اور حق نواز سمیت کالعدم تنظیموں کے 14 ملزمان واصل جہنم ہو گئے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں غلام رسول اور اس کے بیٹے بھی شامل ہیں، تمام ملزمان کا تعلق کالعدم تنظیموں سے ہے اور ملزمان دہشت گردی کی متعدد وارداتوں میں مطلوب تھے، ہلاک ہونے والے ملزمان میں زیادہ تر کی عمریں 25 سے 30 سال کے درمیان ہیں۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملک اسحاق کو چند روز قبل گرفتار کیا گیا تھا اور ملک اسحاق کو اسلحے کی نشاندہی اور دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لئے ملتان سے مظفر گڑھ لایا جایا جا رہا تھا کہ شاہ والا کے قریب ملزمان کے ساتھیوں نے انھیں چھڑانے کی کوشش کی جس پر دہشتگردو ںسے مقابلہ ہو گیا اور تمامدہشتگرد ہلاک ہو گئے۔ سی ٹی ڈی پولیس کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کے ساتھی موٹر سائیکلوں پر آئے، ہلاک دہشت گردوں سے بارود سے بھرے 3 واٹر کولر، کلاشنکوف، 12 پستول، 400 گولیاں اور 4 دستی بم برآمد ہوئے۔ ملزمان کے 6 ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے تاہم ان کی گرفتاری کے لئے سرچ آپریشن شروع کردیا گیا ہے۔
مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک ہونے والے ملزمان کی لاشیں ڈی کیو اسپتال منتقل کردی گئی ہیں جب کہ کشیدگی کے خدشے کے پیش نظر ڈی کیو اسپتال کے تمام داخلی و خارجی دروازے بند کر دیئے گئے ہیں

آپریشن ضرب عضب کی کامیابیوں میں سے ایک بڑی کامیابی اس دہشتگرد کی ہلاکت ہے جو عدالتوں سے سیاسی تعلقات ہونے کی بنا پر ہر بار آزاد ہوجاتا تھا، اب اہم مسئلہ ان دہشتگردوں سے نجات حاصل کرنے کا ہے جو شرافت کے لبادے میں چھپے شیطان ہیں ہم پاک آرمی سے مطالبہ کرتے ہیں ملک اسحاق کے ساتھ فوٹو سیشن کرنے والے ان دہشتگردوں کو بھی ضرب عضب کی زد میں لایا جائے۔

 

329282-image-1327915303-145-640x480.jpg

 

killers-3.jpg

 

malik-ishaq5431.jpg

 

متعلقہ مضامین

Back to top button