پاکستان

عزاداریِ سید الشہداء ؑ میں رکاوٹ بننے والے قانون کو نہیں مانتے ۔

شیعہ علما ء کونسل پاکستان کراچی ڈویژن کی جانب سے خوجہ شیعہ اثناء عشری جامع مسجد کے باہر بعد نماز جمعہ احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عزاداری سید الشہداء ؑ میں رکاوٹ بننے والے قانون کو نہیں مانتے۔ قومی ایکشن پلان بننے کے بعد اس قانون کو جواز بنا کے عزاداریِ سیدالشہداء ؑ کو محدود کرنے کی سازش کی جا رہی ہے ہم عزاداریِ سیدالشہداء ؑ کے خلاف ہونے والی سازش کو ناکام بنا دیں گے اور ہر وہ قانون جو عزاداریِ سیدالشہداء ؑ کے راستے میں رکاوٹ بنے ہم کسی ایسے قانون کو نہیں مانتے کیونکہ عزاداریِ سیدالشہداء ؑ ہماراآئینی و قانونی حق ہے اور ہم اپنے حق کے لئے جان دینے سے بھی گریز نہیں کریں گے کیونکہ عزاداریِ سیدالشہداء ؑ ہماری موت و حیات کا مسئلہ ہے جس طرح مچھلی پانی کے بغیر نہیں رہ سکتی اسی طرح ہم عزادار عزاداریِ سیدالشہداء ؑ کے بغیر نہیں رہ سکتے۔ حکومت لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی آڑ میں مسجد انتظامیہ کو ہراساں کرنا بند کرے اور جھوٹے مقدمات قائم کرنا بھی بند کرے۔سندھ کے اکثر اضلاع میں لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی آڑ میں جھوٹے مقدمات اورمسجد انتظامیہ کو ملوث کرنا ایک سوچی سمجھی سازش کا حصہ ہے لہٰذا حکومتِ سندھ کو چاہئے کے عزاداریِ سیدالشہداء ؑ اور محفل و میلاد کو مستثنیٰ کا قرار دے ۔وہ فرقہ پرست عناصر جو تشیع کے خلاف تکفیر کے نعرے لگاتے ہیں اور کسی کے مذہب کی توہین کرتے ہیں اور فرقہ واریت کو ہَوا دیتے ہیں یہ قانون اُنکے لئے بنایا گیا ہے لہٰذا ان فرقہ پرست عناصر کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے اور وہ مجرم جن کو سزائے موت سنا دی گئی اور رحم کی اپیلیں مسترد ہو چکیں ان کی سزاؤں کو روک دینا اور دہشت گردوں کے خلاف اقدام نہ کرنا قومی ایکشن پلان پر سوالیہ نشان لگاتا ہے۔ قومی ایکشن پلان بننے کے بعد عوام کو امید ہوئی تھی کہ ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ ہوگا ، مجرموں کو سزائیں ملیں گی اور عوام کے جان اور مال کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا۔لیکن تاحال سانحہ شکار پور ، سانحہ پشاور، سانحہ راولپنڈی، سانحہ اسلام آباد ، ان واقعات کے تسلسل نے لوگوں کو مایوس کیا۔ اور اب تک ان واقعات کے مجرموں کو گرفتار نہیں کیا گیااور عوام کو حقائق سے پوشیدہ رکھا گیا۔ جس سے مایوسی میں اور اضافہ ہوا۔ ریاست پاکستان اتنے بڑے سانحات پر خاموش نظر آتی ہے جب کہ یہ ذمہ داری ریاست پاکستان پر عائد ہوتی ہے کہ وہ عوام کے جان و مال کا تحفظ کرے۔ اگر عوام کے جان و مال کا تحفظ کرنے میں ریاست ناکام ہو گئی تو عوام حق بجانب ہوگی کہ اپنے جان و مال کے تحفظ کے لئے آئین و قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے دفاع کرے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button