سپاہ پاسداران کا نیا اور انوکھا ہتھیار
اسلامی جمہوریہ ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے ایسی بارودی سرنگ بنائی ہے جو حملہ آور ہیلی کاپٹروں کو چند لمحوں میں تباہ کر دیتی ہے-
موصولہ رپورٹ کے مطابق ایران میں بنائے گئے ہتھیاروں میں جب صیاد نامی ہتھیار کا ذکر آتا ہے تو خود بخود ذہن اس مشین گن کی طرف چلا جاتا ہے جس کا کیلیبر بارہ اعشاریہ سات ملی میٹر اور رینج ایک پندرہ سو میٹر ہے، لیکن صیاد نام کا ہتھیار صرف یہی نہیں ہے۔ سپاہ پاسداران نے اسی نام سے ایک اور ہتھیار بنایا ہے جو بارودی سرنگ ہے لیکن اڑ کر دشمن کے ہیلی کاپٹروں اور کسی بھی پرواز کرنے والی چیز کو چشم زدن میں تباہ و برباد کرسکتی ہے۔ صیاد نامی بارودی سرنگ میں ایسی خصوصیات ہیں جو کسی بھی ہتھیار میں نہیں پائی جاتیں۔ یہ ایک نہایت ہی موثر آپریشنل ہتھیار ہے۔ صیاد بارودی سرنگ کو زمین میں نصب کر دیا جاتا ہے اور یہ ریموٹ کنٹرول سے کام کرتی ہے اس کو چلانے والے دور بیٹھ کر اسے چلا سکتے ہیں اور جیسے ہی شکار قریب آتا ہے اسے دھماکے سے اڑا سکتے ہیں۔ اس کا دھماکہ عام بموں کی طرح نہیں ہوتا بلکہ اس کے پہلے دھماکے میں تیس چھوٹے بم نکلتے ہیں جو ایک سو سے ڈیڑھ سو میٹر اوپر تک مار کر سکتے ہیں۔ فضا میں پھیلنے کے بعد یہ تیس بم تیس سے ایک سو پچاس میٹر تک کسی بھی اڑنے والی چیز کو نشانہ بنا کر تباہ کر سکتے ہیں۔ اگرہدف ان سے تباہ نہ بھی ہو تو اسے شدید نقصان پہنچے گا۔ صیاد بارودی سرنگ کے بم پروگرامنگ کے مطابق ایک خاص اونچائی پر جاکر پھٹتے ہیں جس سے معلوم ہوتا ہےکہ ھدف کو نشانہ بنانے کے لئے ان بموں کے درمیان خاص نظم پایا جاتا ہے- ابھی تک یہ صحیح طور پر معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ صیاد بارودی سرنگ میں کل کتنے بم سموئے گئے ہیں اور ان کی شدت کیا ہے۔ یہ باردوی سرنگ سپاہ پاسداران کی بری فوج کی دفاعی صنعتوں میں بنائی گئی ہے۔ اس بارودی سرنگ کا چھبیس فروری کی فوجی مشقوں میں تجربہ کیا گیا تھا۔ یہ بارودی سرنگ قریبی فاصلے سے ہیلی کاپٹروں کو تباہ کرنے کے لئے بنائی گئی ہے۔ ا س ہتھیار سے دشمن کے ہیلی کاپٹر اس وقت ناگہانی طور پر حملے کا شکار ہو جاتے ہیں جب وہ میدان جنگ میں کارووائیاں کرنے کے لئے داخل ہوتے ہیں لیکن انہیں ایسے ہتھیار کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس کا پتہ نہ تو راڈار اور نہ ہی سنسر لگا پاتے ہیں۔