دنیا

ہوشیار!! علماء دیوبند ، یمن میں آل سعود کے مفادا ت کو شیعہ سنی جنگ قرار دے رہے ہیں

بھارتی علماء دیوبند سمیت پاکستان میں دیوبندی مدارس سے وابستہ مولوی یمن میں سعودی مفادا ت کو شیعہ سنی رنگ دیکر معمالے کو فرقہ واریت کی طرف لے جانے کوشیش کررہے ہیں، جبکہ حقیقت خطے میں اسرائیل کے مفادات کے تحفظ کی ہے جسکی گارنٹی سعودیہ عرب کے پاس ہے، یمن کی انقلابی تنظیم انصار اللہ اسرائیل سمیت امریکا و سعودی عرب کی یمن میں مداخلت کے خلاف ایک بہت بڑی روکاوٹ ہے، اسی سبب جب سعودی و امریکی مفادا ت کے برعکس انصار اللہ نامی تنظیم نے یمن میں انقلاب برپا کردیا تو امریکی و اسرائیلی ایماء پر سعودی عرب نے یمن پر حملہ کرڈالا، یہ بلکل اُسی طرح ہے جس طرح ایران میں انقلاب اسلامی کی کامیابی اور امریکی و برطانوی مفادات پر کاری ضرب لگنے کے بعدعراق کے صدام حسین نے ایران پر حملہ کیا تھا۔ اس وقت بھی یہ دیوبندی مولوی عراق میں صدام حسین اور ایران کی جنگ کو شیعہ اور سنی جنگ قرار دیکر صدام حسین کو عالم اسلام کا ہیرو قرار دے رہے تھے، جبکہ صدام حسین ایک امریکی ایجنٹ تھا جس نے بعد میں امریکا سے بغاوت کی۔ لہذا مسلماناں پاکستان اور ہند وستان ان نوٹنکی و مداری مولویوں سے ہوشیار رہیں ،یمن میں کوئی فرقہ وارانہ مسئلہ نہیں بلکہ سعودیہ ،اسرائیلی وامریکی مفادات کی جنگ ہے جسکا ساتھ امریکی پٹھو خلیجی ریاستیں دے رہیں ہیں جن پر خائن عرب بادشاہ مسلط ہیں جو نا سنی ہیں نا شیعہ بلکہ اپنے مفادات اور عالمی استعمار کے غلام ہیں،دوسر ی طرف انصار اللہ جو انکے مدِمقابل ہے اور اسے ایران اور دیگر اسلامی مقاومت کی حمایت حاصل ہے جو اسرائیل کے خلاف برسرپیکار ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button