ایران

ایٹمی مذاکرات، آیت اللہ علی خامنہ ای کے احکامات کے مطابق

اسلامی جمہوریہ ایران ایٹمی مذاکرات میں اسی سمجھوتے کو قبول کرے گا جو ایک ہی مرحلے میں انجام پائے اور سبھی جزوی اور کلی معاملات کو شامل ہو۔
اسلامی جمہوریۂ ایران کی وزرات خارجہ کی ترجمان مرضیہ افخم نے جمعرات کو، اپنے حالیہ بیان کے بارے میں پیدا ہونے والی بعض غلط فہمیوں کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران گروپ پانچ جمع ایک کے ساتھ ایٹمی مذاکرات میں، جیسا کہ رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا ہے، صرف اسی سمجھوتے کو قبول کرے گا جو ایک ہی مرحلے میں انجام پائے اور تمام کلیات اور جزئیات پر مشتمل ہو۔ وزارت خارجہ کی ترجمان مرضیہ افخم نے کہا کہ ایران کی مذاکراتی ٹیم نےبھی اسی دائرےمیں مذاکرات انجام دئے ہيں اور آئندہ بھی اسی جہت میں مذاکرات انجام دے گي ۔ اس دوران ایران کی مذاکراتی ٹیم کے سینئر رکن سید عباس عراقچی کا کہنا ہے کہ ایران اور امریکہ کے دوطرفہ مذاکرات، دونوں ملکوں کے نائب وزرائے خارجہ کی سطح پرجمعے کو جنیوا میں شروع ہورہے ہیں ۔ واضح رہے کہ ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے درمیان مذاکرات، مونیخ سیکوریٹی کانفرنس کے موقع پر چھ سے آٹھ فروری تک منعقد ہوئے تھے۔ خبروں میں یہ بھی کہا گيا ہے کہ جنیوا میں ایران اور امریکا کےنائب وزرائے خارجہ کی سطح کے دوروزہ مذاکرات کے بعد اتوار کو ایران اور امریکا کے وزرائے خارجہ جواد ظریف اور جان کیری بھی مذاکرات انجام دیں گے

متعلقہ مضامین

Back to top button