پاکستان

خیبر پختنوخواہ میں بڑھتی ہوئی شیعہ ٹارگیٹ کلنگ پر انسانی حقوق کی تنظیموں نے تشویش ظاہر کردی

گذشتہ سال 2014 میں پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ میں بڑھتی ہوئی شیعہ نسل کشی پر انسانی حقوق کی تنظیموں نے تشویش کا اظہار ظاہر کیا ہے۔ ماضی کی نسبت گذشتہ سال میں خیبرپختونخواہ میں 59 شیعہ افراد کو محض فرقہ کی بنیاد پر قتل کیا گیا،انسانی حقوق کی تنظموں نے اس بات پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایسے عالمی انسانی حقوق کے چارٹر کی خلاف ورزی قرار دیا۔ عالیہ بخاری جو انسانی حقوق کی علمبردار ہیں انکا کہنا تھا کہ بین الاقومی قوانین کے انسانی حقوق کے قانوں نے کسی کو عقیدے ،نسل یا فرقہ کی بنیادی پر قتل کرنے کو سنگین جرم قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بھر میں شیعہ مکتب فکر کا قتل عام انسانی حقوق کے قوانین کی واضع خلاف ورزی ہے اس پر حکومت کو سنجیدیگی سے پالیسی بنانے کی ضرورت ہے،دوسری طرف خیبرپختونخواہ میں گذشتہ سال جس تیزی سے مخصوص فرقہ کی ٹارگیٹ کلنگ میں اضافہ ہوا ہے وہ خیبر پختونخواہ حکومت کی عوام کو تحفظ فراہم نہ کرنے کی بھی واضع دلیل ہے اور حکومت کی ناکامی کی طرف بھی اشارہ ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا شیعہ نسل کشی کا مسئلہ قومی اسمبلی میں اُٹھایا جائے اور اسکی روک تھام کے لئے قانون بنایا جائے، دہشتگردوں اور نفرت پھیلانے والے عناصر کو بھی سخت سزائیں دی جائیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button