پاکستان

تکفیری سوچ ایک ناسور ہے، علامہ ناصر عباس جعفری

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ ملک اس وقت تکفیریت کی لپیٹ میں ہے۔ ریاستی اداروں کے پالے سفاک دہشت گردوں نے پاکستان کے ساٹھ ہزار سے زائد لوگوں کو قتل کیا ۔بے گناہوں کے خون سے ہولی کھیل کر دہشت گردوں نے ریاستی رٹ کو چیلنج کیا ہے ہم شہداءکے دکھ کو محسوس کرسکتے ہیں کیونکہ ہمیں بسوں سے اتار کر شناختی کارڈ دیکھ دیکھ کر مارا گیا۔ ملتان، میلسی، وہاڑی اور لاہور میں اپنے دو روزہ دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ ہم بار ہا یہ کہتے رہے کہ تکفیری سوچ ایک ناسور ہے۔یہ گروہ اپنے سوا سب کو کافر اور مشرک سمجھتا ہے۔ ان کا نشانہ ہر مکتب فکر بنے شیعہ، سنی اقلیتی برادری، افواج پاکستان،پولیس حساس اداروں کے ملازمین، صحافی، خواتین، بچے سب ان کے ظلم و بربریت کا نشانہ بنے، پشاور میں مولانا حسن جان نے خودکش حملوں کیخلاف جمعہ کے خطبے میں فتویٰ دینے اور لاہور میں علامہ ڈاکٹر سرفراز نعیمی کودہشت گردی کے خلاف فتویٰ دینے پر قتل کر دیا گیا لیکن ہمارے ادارے حکمران خاموش تماشائی بنے رہے۔ انہوں نے کہا کہ تکفیریت ایک نظریہ باطل ہے۔ جس کا مسلم امہ کو مقابلہ کرنا ہے اور اسلام کو ان خارجی گروہ سے محفوظ کرنا ہے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ وطن عزیز میں ان دہشت گردوں کیخلاف ملک گیرآپریشن کیا جائے ملک کے چپہ چپہ میں چھوٹے چھوٹے وزیرستان موجود ہیں ایک جامع انٹیلیجنس کے بنیاد پر ان دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کیا جائے اور ان کے فنانسرز، سہولت کاروں کو بنا کسی سیاسی مفادات کے قانوں کے گرفت میں لایا جائے اور فوجی عدالتوں کو فوری فنکشنل کرکے ان درندوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button