پاکستان

کراچی: چوہدری اسلم قتل کیس: کالعدم سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی ملوث ہیں، پولیس کا دعویٰ

aslamکراچی پولیس نے کہا ہے کہ سی آئی ڈی کے انچارج چوہدری اسلم کے قتل میں کالعدم دہشت گرد گروہ سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی ملوث ہیں،شیعت نیوز کی مانیٹرنگ ڈیسک کی رپورٹ کے مطابق کراچی پولیس نے سی آئی ڈی انچارج چوہدری اسلم کے قتل کا معمہ حل کر لیا ہے او ر کہا ہے کہ چوہدری اسلم کو قتل کرنے میں کالعدم دہشت گرد گروہ سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی ملوث ہیں ، کراچی پولیس کی تحویل میں ناصبی دہشت گرد مفتی شاکر اللہ نے پولیس کو تفصیلات بتائی ہیں کہ چوہدری اسلم کو کالعدم دہشت گرد سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی نے قتل کیا ہے۔
ناصبی دہشت گرد شاکر اللہ کی بتائی گئی معلومات کے مطابق کالعدم لشکر جھنگوی کے دو دہشت گردوں عمر اور اس کیس اتھی نے ایس پی سی آئی ڈی چوہری اسلم کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی بنائی اور خود کش حملہ آور کو تیار کیا کہ وہ چوہدری اسلم پر خود کش حملہ کرے۔ناصبی دہشتگرد شاکر اللہ نے پہلے دو ساتھیوں کا نام بتایا پھر اس کے بعد ایک اور ساتھی کا انکشاف کیا جس کا نام نعیم تھا اور بتایا کہ ایک گاڑی کو بارود سے بھر کر تیار کیا گیا اور تین دن تک چوہدری اسلم کی مانیٹرنگ کی جاتی رہی تاہم تیسرے روز نو جنوری کو چوہدری اسلم کے کنفرم روٹ پر خود کش حملے کی تیاری کی گئی اور ایک سوزوکی میں دھماکہ خیز مواد لگا کر خود کش حملہ کیا گیا۔
شاکر اللہ نے بتایا کہ خود کش حملہ نعیم اللہ نامی دہشت گرد نے کیا اور اس نے صفورہ چورنگی پر ایک مکان کرائے پر لیا تھا جس کی مدت ایک سال تک تھی اور اس معاہدے کو نعیم اللہ نے کود دستخط کیا تھا۔
شاکر اللہ نے پولیس کو بتایا کہ نعیم اللہ نامی اس ناصبی دہشت گرد نے شفیق تنولی پر بھی قاتلانہ حملہ کیا تھا تاہم چوہدری اسلم پر ہونے والے خود کش حملے میں نعیم اللہ خو دبھی ہلاک ہو گیا۔شاکر اللہ نے بتایا کہ شفیق تنولی پر حملے کے بعد نعیم اللہ نے اسپتال میں بھی حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کر رکھی تھی تاہم شفیق تنولی کو ایک پرائیویٹ اسپتال لے جایا گیا جس کے باعث حملہ نہ کیا جا سکا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button