پاکستان

شیخ الاسلام مفتی عبد القادر جالندھری نے شان رسالت میں گستاخی پر مولوی عبد العزیز دیوبندی کے قتل کا فتویٰ جاری کر دیا

shiitenews abdul azizجامعہ سلفیہ کے شیخ الاسلام مفتی عبد القادر جالندھری نے فتوٰی جاری کیا ہے جس میں رسول اکرم حضرت محمد صلی الله علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کرنے والے مولوی عبد العزیز دیوبندی کو اسلامی شریعت کے مطابق مرتد قراردیا گیا ہے اور پاکستانی ریاست سے کہا گیا ہے کہ مرتد گستاخ رسول عبد العزیز دیوبندی کے مخالف سمتوں سے ہاتھ پاؤں کاٹ کر اس کو پھانسی دے دی جائے یاد رہے کہ دیوبندی مکتب فکر کے رہنما اوردہشت گرد تنظیم تحریک طالبان پاکستان کے نمائندہ مولوی عبد العزیز نے منگل گیارہ فروری کو ایک ٹیلی ویژن پروگرام میں توہین رسالت کا قبیح جرم انجام دیا تھا – مولوی عبد العزیز نے کہا کہ رسول الله کے احکام شریعت میں نافذ نہیں ہوتے اور یہ کہ رسول الله کو بھی خدا کی شریعت میں تبدیلی کا حق حاصل نہیں – اس گستاخی پر پاکستان اور دنیا بھر کے مسلمانوں میں غم اور غصے کی شدید لہر دوڑ گئی ہے اور تمام مکاتب فکر کے علما نے مولوی عبد العزیز دیوبندی کی شدید مذمت کی ہے
اپنے فتویٰ میں شیخ الاسلام مفتی عبد القادر جالندھری نے فرمایا کہ میں نے اسلام آباد کے رہائشی مولوی عبد العزیز کے کلمات کو بغور سنا ہے اور قرآن اور حدیث کی روشنی اور علمائے سلف کے طریق پر اس پورے واقعہ کا جائزہ لیا ہے – میں اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ مولوی عبد العزیز نے رسول اکرم حضرت محمد صلی الله علیہ وسلم کی شان میں بھیانک گستاخی کی ہے اور اسلامی شریعت کے مطابق مرتد ہو گیا ہے بجائے اس کے کہ عاشقان رسول انفرادی طور پر اس گستاخ رسول کا سر تن سے جدا کریں جو کہ قانون کی خلاف ورزی ہے ، پاکستانی ریاست کی ذمہ داری ہے کہ مرتد گستاخ رسول عبد العزیز دیوبندی کے مخالف سمتوں سے ہاتھ پاؤں کاٹ کر اس کو پھانسی دے دی جائے – قرآن مجید کی آیات اور شان نزول سے گستاخِ رسول کا واجب القتل ہونا ثابت ہے اور اسی حکم کا اطلاق مولوی عبد العزیز پر بھی ہوتا ہے تفسیر ابن عباس، تفسیر جلالین اور تفسیر ابن کثیر میں مفسرین لکھتے ہیں کہ جب ابی بن خلف کے اکسانے پر عقبہ بن ابی معیط نے سید عالمﷺ کی شان میں گستاخی کی اور حضورﷺ نے اس کو تنبیہ کی کہ اگر تو مکہ کے باہر مجھے ملا تو میں تجھے قتل کروں گا۔ حضورﷺ نے بدر کی جنگ کے موقع پر اس کو گرفتاری کی حالت میں قتل کیا تھا القرآن: ان الذین یحادون اﷲ ورسولہ اولئک فی الاذلین O ترجمہ: بے شک وہ جو اﷲ اور اس کے رسول کی مخالفت کرتے ہیں وہ سب سے زیادہ ذلیلوں میں ہیں (سورۂ مجادلہ، پارہ 28، آیت 20) القرآن: انما جزؤا الذین یحاربون اﷲ ورسولہ ویسعون فی الارض فسادا ان یقتلوا او یصلبوا او تقطع ایدیھم وارجلھم من خلاف او ینفوا من الارض، ذلک لہم خزی فی الدنیا ولھم فی الاخرۃ عذاب عظیم O ترجمہ: وہ کہ اﷲ اور اس کے رسول سے لڑتے اور ملک میں فساد کرتے پھرتے ہیں، ان کا بدلہ یہی ہے کہ گن گن کر قتل کئے جائیں یا سولی دیئے جائیں یا ان کے ایک طرف کے ہاتھ اور دوسری طرف کے پاؤں کاٹے جائیں، یا زمین سے دور کردیئے جائیں۔ یہ دنیا میں ان کی رسوائی ہے اور آخرت میں ان کے لئے بڑا عذاب (سورۂ مائدہ، پارہ 6، آیت 33) جب فسادی کی سزا قتل ہے تو پھر اس سے بڑھ کر فسادی کون ہوسکتا ہے جو حضور اکرم ﷺ کی شان میں گستاخی کرکے امت مسلمہ میں فساد برپا کرے، توہین رسالت کا جرم سب سے بڑا جرم ہے لہذا توہین رسالت کا مرتکب واجب القتل ہے اور ملعون مولوی عبد العزیز دیوبندی نے دنیا بھر کے سامنے اپنے جرم کی ارتکاب کیا ہے سرور کونینﷺ کا گستاخ کافر و مرتد ہوجاتا ہے۔ گستاخ رسول ہرگز مسلمان نہیں رہتا۔ وہ اپنی کلمہ گوئی کی اہانت رسول کے باعث خود ہی نفی کردیتا ہے۔ وہ اسلام کے دائرے سے باہر اور ایمان کی دولت سے محروم ہوجاتا ہے، خواہ دیکھنے والوں کو بظاہر حافظ و قاری و حاجی، مقرر، قاضی، عالم، و فاضل اور مفتی و شیخ القرآن ہی کیوں نہ نظر آئے۔ اس کے تمام اعمال برباد ہیں۔ مرتد واجب القتل ہے۔ حکومت ایسے گندے وجود سے زمین کو پاک کردے فتاویٰ قاضی خان میں امام قاضی خان فرماتے ہیں: کسی شئے میں حضور اکرمﷺ پر عیب لگانے والا کافر ہوجائے گا۔ اسی طرح بعض علماء نے فرمایا اگر کوئی شخص آپﷺ کے بال مبارک کو شعر کی بجائے شعیر (بصیغہ تقصیر) کہے تو وہ کافر ہوجائے گا اور ابو حفص الکبیر سے منقول ہے کہ اگر کوئی شخص حضور اکرمﷺ کے کسی بال مبارک کی طرف بھی عیب منسوب کرتا ہے تو وہ بھی کافر ہوجائے گا (فتاویٰ قاضی خان جلد چہارم ص 883) امام احمد ابن حنبل علیہ الرحمہ فرماتے ہیں جو شخص بھی حضور اکرمﷺ کو گالی دے یا آپ کی شان میں گستاخی کرے، وہ مسلمان ہو یا کافر، اسے قتل کیا جائے گا۔ میرا خیال ہے کہ اس سے توبہ کا کا مطالبہ کئے بغیر قتل کردیا جائے گا (الصارم المسلول ص 296) تفسیر مظہری میں حضرت قاضی ثناء اﷲ پانی پتی علیہ الرحمہ فرماتے ہین کہ کوئی بھی شخص جو رسول اﷲﷺ کی ذات عالیہ میں طعن کرے یا آپﷺ کے دین یا آپﷺ کے نسب یا من جملہ صفات میں سے کسی صفت میں یا آپﷺ کی طرف کوئی بھی برائی منسوب کرنے کی وجہ سے آپﷺ کو ایذا پہنچاتا ہے۔ یہ برائی خواہ صراحتاً ہو کنایتاً ہو یا اشارتاً، وہ کافر ہوجائے گا اگر (مسلمان نے ایسا کیا تو مرتد کہلائے گا) یہ کافر و مرتد پر اﷲ تعالیٰ دنیا و آخرت میں لعنت بھیجتا ہے اور اﷲ تعالیٰ نے اس کے لئے جہنم کا عذاب تیار کررکھا ہے۔ اپنے فتوے میں مولانا جالندھری نے کہا کہ انہوں نے اس واقعے کا انتہائی باریک بینی سے جائزہ لیا ہے اور پاکستان اور بھارت کے جید اسلامی علماء سے رابطہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مولوی عبد العزیز دیوبندی نے شان رسالت اور شریعت محمدی صلی الله علیہ وسلم میں شک پیدا کر کے فساد فی الارض کی ارتکاب کیا ہے اور توہین رسالت کا مرتکب ہوا ہے اسی لیے اس پر ارتداد کی سزا کا اطلاق ہو گا جامعہ سلفیہ مکتب اہلحدیث کے ایک جدید اور اعتدال پسند اسلامی مکتب فکر کی نمائندگی کرتا ہے اور مذھب کے نام پر ہر طرح کی دہشت گردی کی مخالفت کرتا ہے

متعلقہ مضامین

Back to top button